لیڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ سے شکست، بھارت نے ناپسندیدہ ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا

0 minutes, 0 seconds Read

لیڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ نے بھارت کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 سے برتری حاصل کرلی۔

پانچ میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں کھیل کے پانچویں دن انگلینڈ نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 371 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کر لیا۔

انگلینڈ نے پانچویں دن کا آغاز 21 رنز بغیر کسی نقصان کے کیا۔ اوپنرز بین ڈکٹ اور زیک کراولے کے درمیان 188 رنز کی شاندار شراکت نے ٹیم کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔

انگلینڈ کی جانب سے بین ڈکٹ 149 رنز بنا کر نمایاں رہے، زیک کراؤلے 65، کپتان بین اسٹوکس 33، اولی پوپ 8 اور ہیری بروک صفر کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹے جبکہ جو روٹ 53 اور جیمی اسمتھ 44 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔

بھارت کی جانب سے شاردل ٹھاکر اور پراسدھ کرشنا نے 2، 2 جبکہ رویندر جڈیجا نے 1 وکٹ حاصل کی۔

اس سے قبل بھارت کھیل کے چوتھے روز دوسری اننگز میں 370 رنز کی برتری کے ساتھ 364 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔

5 میچ کی سیریز میں میزبان انگلینڈ کو ایک صفرکی برتری حاصل ہوگئی، دوسرا میچ 2 جولائی سے برمنگھم میں کھیلا جائے گا۔

بھارتی ٹیم نے ایک بدنما اور ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا

دوسری جانب لیڈز میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارتی ٹیم نے ایک بدنما اور ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا، بھارتی ٹیم میچ میں 5 سنچریوں کے باوجود بھی ٹیسٹ ہارنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

اس سے قبل کسی بھی میچ ہارنے والی ٹیم کی جانب سے ٹیسٹ میں زیادہ سے زیادہ 4 سنچریاں اسکور کی گئی تھی اور اس واقعے کو بھی لگ بھگ ایک صدی بیتنےکو ہے۔

1929 میں یعنی 96 برس قبل ملبرن میں انگلینڈ کے خلاف آسٹریلیا کی ٹیم میچ میں 4 سنچریوں کے باوجود بھی ناکام رہی تھی۔

اس کے علاوہ 11 مرتبہ ٹیمیں میچ میں 3 سنچریوں کے باوجود بھی ناکام رہیں، لیکن بھارت کی طرح کوئی بھی ٹیم 5 سنچریوں کے باوجود بھی شکست کا شکار نہ ہوئی ۔

یہ ایک ایسا ریکارڈ ہے جو شائد بھارتی ٹیم اپنے نام کے ساتھ جڑنے پر مایوسی کا ہی شکار رہے گی۔

Similar Posts