پشاور کے علاقے لنڈی ارباب میں تین دن سے لاپتہ نو سالہ بچی مریم کی لاش پڑوسی الطاف کے گھر سے برآمد ہوئی ۔ پولیس کے مطابق ملزم نے بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد اینٹوں اور چھری کے وار سے قتل کیا اور لاش کو صندوق میں چھپایا دیا تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم الطاف مریم کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر بچی کو تلاش کرنے کا ڈرامہ کرتا رہا اور خود کو معصوم ظاہر کرتا رہا۔ مقتولہ کے چچا کا کہنا ہے کہ الطاف نشے کا عادی تھا ہمسایہ ہونے کی وجہ سے اُسے کھانا بھی دیتے اور ضرورت پڑنے پر مالی مدد بھی کرتے تھے۔
پشاور کے سیریل کلر کو سزائے موت سنا دی گئی
کہانی میں نیا موڑ اس وقت آیا کہ جب پولیس ملزم کو جائے وقوع کا معائنہ کرانے کے لئے لائی تو واپسی پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے ملزم پر فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔
بچوں کے ساتھ جنسی ذیادتی کے بعد قتل کے واقعات میں اضافہ نہ صرف قانون نافذ کرنے والوں بلکہ معاشرے کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے۔