بادام کا دودھ زیادہ پینے کے 5 ممکنہ نقصانات سے ہوشیار رہیں

0 minutes, 0 seconds Read

بادام کا دودھ ایک صحت بخش اورمشہور متبادل ہے، جو خاص طور پر ان افراد کے لیے فائدہ مند ہے جو لیکٹوز عدم برداشت رکھتے ہیں یا جو ویگن (پودوں پر مبنی) خوراک کی طرزِ زندگی اختیار کرتے ہیں۔

یہ دودھ دودھ کی دیگر اقسام کے مقابلے میں کم کیلوریز، چربی اور کولیسٹرول پر مشتمل ہوتا ہے، اس لیے وزن کم کرنے اور دل کی صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔

کولڈ کافی کو چھوڑیں، کافی ملک دے وہ ٹھنڈک جس کی آپ کو تلاش ہے

علاوہ ازیں، اس میں وٹامن ای، میگنیشیم اور فائبر جیسے اہم غذائی اجزاء بھی موجود ہوتے ہیں، جو صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

لیکن جیسے کہ ہر چیز کے کچھ فائدے اور نقصانات ہوتے ہیں، ویسے ہی بادام کے دودھ کا زیادہ استعمال بھی کچھ منفی اثرات کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے اس کے فوائد اور نقصانات کو سمجھنا ضروری ہے تاکہ آپ اپنی صحت کو بہتر رکھنے کے لیے اس کا صحیح استعمال کر سکیں۔

فریج سے انڈے نکال کر فوراً اُبالنا کیوں غلط ہے؟

بادام کے دودھ کے ممکنہ مضر اثرات

معدے کے مسائل

زیادہ مقدار میں بادام کے دودھ کا استعمال پیٹ میں گیس، متلی، اسہال اور ہاضمے کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔ کچھ افراد میں یہ دوا کے ضمنی اثرات کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

نٹ الرجی

اگر آپ کو نٹس سے الرجی ہے تو بادام کا دودھ ہرگز نہ پیئیں۔ اس کے استعمال سے الرجک ری ایکشن ہو سکتا ہے، جیسے خارش، سوجن یا سانس کی تکلیف۔

زیتون کے تیل کے ذائقے اورغذائیت کو محفوظ رکھنے کے بہترین طریقے

زیادہ چینی

بازاری بادام کا دودھ اکثر اضافی چینی کے ساتھ آتا ہے، جو کہ وزن اور شوگر لیول پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس کے مقابلے میں گھر پر بنایا گیا بادام کا دودھ بہتر انتخاب ہے۔

تھائیرائڈ پر اثر

بادام کا دودھ ”گوائٹروجینک“ خصوصیات رکھتا ہے، یعنی اس میں ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو بڑی مقدار میں استعمال کیے جائیں تو تھائیرائڈ گلینڈ کے افعال کو متاثر کر سکتے ہیں، خاص طور پر اُن افراد کے لیے جنہیں پہلے ہی تھائیرائڈ کا مسئلہ ہو۔

بچوں کے لیے غیر موزوں

نوزائیدہ یا شیر خوار بچوں کے لیے بادام کا دودھ مناسب نہیں، کیونکہ اس میں وہ تمام غذائی اجزاء موجود نہیں ہوتے جو کہ ماں کے دودھ یا فارمولا دودھ میں پائے جاتے ہیں۔ بچوں کی صحت کے لیے اسے متبادل کے طور پر ہرگز نہ اپنائیں۔

اگرچہ بادام کا دودھ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے، مگر اس کا حد سے زیادہ استعمال آپ کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ بہتر ہے کہ اسے اعتدال میں رہ کر استعمال کریں اور اگر کوئی الرجی یا خاص بیماری ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔

Similar Posts