شاہ رخ خان پاکستانی کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے پر مشکل میں پھنس گئے

0 minutes, 0 seconds Read

بالی وڈ کے کنگ شاہ رخ خان نے کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل) کے اپنے کرکٹ ٹیم ”ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز“ (ٹی کے آر) کے لیے دو پاکستانی کرکٹرز محمد عامر اور محمد عثمان طارق کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

محمد عامر سی پی ایل کے تجربہ کار کھلاڑی ہیں اور اس سے قبل انہوں نے 4 سیزن کھیل کر 39 میچز میں 18.09 کی شاندار اوسط سے 51 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

اس کے برعکس، محمد عثمان طارق اس لیگ میں اپنے کیریئر کا آغاز کر رہے ہیں۔ وہ پی ایس ایل 2025 کے حالیہ سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے شاندار کارکردگی دکھا چکے ہیں۔

شاہ رخ خان کا اپنی ٹیم کیلئے 2 پاکستانی کھلاڑیوں سے معاہدہ ، نام بھی سامنے آگئے

اس خبر کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر بھارتی حلقوں سے شدید ردعمل بھی آیا ہے۔

جہاں کرکٹ کی دنیا خوشی کا اظہار کر رہی ہے وہیں بھارتی عوام کی ایک بڑی تعداد شاہ رخ خان کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔

سابق بھارتی فاسٹ بولر نے بمراہ کو وسیم اکرم سے بہتر قرار دے دیا

بھارتی صارفین کی جانب سے شاہ رخ خان کو شدید تنقید کا سامنا کیا جا رہا ہےاور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ فوراً اس معاہدے کو ختم کیا جائے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، شاہ رخ خان کو ہندو انتہا پسند گروپوں کی جانب سے بھی تنقید اور ممکنہ ردعمل کا سامنا ہو سکتا ہے، جیسا کہ ماضی میں ایسے معاہدوں کے دوران ہوتا رہا ہے۔

بگ بیش لیگ میں کون سا پاکستانی کھلاڑی کس فرنچائز کا حصہ بنا؟

اس سے قبل بھارتی گلوکار و اداکار دلجیت دوسانجھ بھی انتہا پسندوں کی تنقید کی زد میں ہیں۔

ان کی پنجابی فلم ”سردار جی 3“ کے ٹریلر میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کی شمولیت پر بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور بھارت میں ان کے خلاف ایک مہم شروع کر دی گئی ہے۔

شاہ رخ خان کا یہ اقدام اور ان کی ٹرنباگو نائٹ رائیڈرز کا معاہدہ پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے ایک بڑا موقع ہے، تاہم اس کے نتیجے میں سامنے آنے والی بھارتی سوشل میڈیا کی تنقید اور ردعمل نے اس معاملے کو ایک نیا سیاسی اور سماجی زاویہ دے دیا ہے۔

یاد رہے کہ کیریبین پریمئرلیگ کا آغاز 15 اگست سے ہورہا ہے۔

Similar Posts