اگر آپ کی آنکھوں میں جلن، خشکی یا خارش محسوس کر رہے ہیں تو گلاب کا پانی فوری سکون اور آرام دے سکتا ہے۔
گلاب کا پانی، جو گلاب کے پھولوں سے کشید کیا جاتا ہے، نہ صرف گھریلو نسخوں میں کھانا پکانے اور جلد کی دیکھ بھال کے لیے استعمال ہوتا ہے بلکہ اس کے کئی علاجی فوائد بھی ہیں جو آنکھوں کی صحت میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
پیاز کا رس نہیں خمیر شدہ پیاز کا رس، گرتے بالوں کا موثرعلاج
اس میں موجود اینٹی انفلیمیٹری، اینٹی مائیکروبئل اور نمی فراہم کرنے والی خصوصیات آنکھوں کے مختلف مسائل کے لیے مفید ثابت ہوتی ہیں۔
گلاب کے پانی کے فوائد
آنکھوں کی سرخی اور جلن کو کم کرتا ہے
گلاب کا پانی آنکھوں کی سرخی اور جلن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ہری مرچ منہ کو ہی نہیں جسم کی چربی کو بھی جلا سکتی ہے
2015 میں ”جرنل آف انٹرکالچرل ایتھنوفارماکولوجی“ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، گلاب کے پانی میں موجود فلیوونائیڈز اور ٹرپینز آنکھوں کی سوزش کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
خشک اور تھکی ہوئی آنکھوں کو نم کرتا ہے
گلاب کا پانی خشک اور تھکی ہوئی آنکھوں کے لیے بہترین موئسچرائزر ثابت ہو سکتا ہے، جو طویل اسکرین ٹائم، ماحولیاتی عوامل یا آنکھوں سے کم پانی کے اخراج کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں۔
پتے دار سبزیاں دل کے لیے ڈھال بن سکتی ہیں، نئی تحقیق
اس کی ٹھنڈی خصوصیات آنکھوں کے دباؤ کو کم کرتی ہیں اور خشکی کی وجہ سے ہونے والی جلن کو دور کرتی ہیں، جیسا کہ ”انڈین جرنل آف ایکسپریمنٹل بایولوجی“ کی رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے۔
کونجنکٹیوٹائٹس (آنکھوں کی جھلی کی سوزش) کا علاج
کونجنکٹیوٹائٹس کی صورت میں، جو کہ وائرس یا بیکٹیریا کے اثر سے ہوتا ہے، گلاب کا پانی سوزش کو کم کر کے آنکھوں کی جلن کو آرام دیتا ہے۔ اس میں موجود اینٹی مائیکروبئل اور اینٹی سیپٹک خصوصیات اس مسئلے کی شدت کو کم کر سکتی ہیں۔
کیٹیریکٹ کی پیشرفت کو کم کرتا ہے
کیٹیریکٹ کی حالت میں، جب نظر دھندلا ہونے لگتی ہے، گلاب کا پانی اینٹی آکسیڈنٹس فراہم کرتا ہے جو آنکھوں کو آکسیڈیٹو اسٹریس سے بچاتے ہیں۔
2012 کی ”فارماکوگنسی ریویو“ میں ذکر کیا گیا ہے کہ گلاب کے پانی میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکل نقصان کو روکتے ہیں اور ابتدائی مراحل میں کیٹیریکٹ کی پیشرفت کو سست کرتے ہیں۔
گلاب کے پانی کے احتیاطی تدابیر
الرجی کا ٹیسٹ کریں
گلاب کا پانی استعمال کرنے سے پہلے ایک پیچ ٹیسٹ کرنا ضروری ہے، کیونکہ بعض افراد کو اس سے الرجی ہو سکتی ہے۔ الرجی کی علامات میں آنکھوں کی سرخی، خارش اور سوجن شامل ہو سکتی ہیں۔
صرف جراثیم سے پاک مصنوعات استعمال کریں
غیر جراثیم سے پاک گلاب کے پانی کا استعمال مت کریں، کیونکہ یہ انفیکشن کا سبب بن سکتا ہے۔ ہمیشہ لیب میں ڈسٹل کیا گیا گلاب کا پانی استعمال کریں جو محفوظ اور قابل اعتماد ہو۔
آنکھوں کی ادویات استعمال کر رہے ہیں تو طبی مشورہ لیں
اگر آپ پہلے ہی گلوکومہ یا دیگر آنکھوں کی بیماریوں کے لیے قطرے استعمال کر رہے ہیں، تو گلاب کا پانی لگانے سے پہلے اپنے ماہر امراض چشم سے مشورہ کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ دوا کے جذب میں خلل ڈال سکتا ہے۔
گلاب کا پانی آنکھوں کی صحت کے لیے ایک قدرتی اور مفید علاج ثابت ہو سکتا ہے، بشرطیکہ اسے صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے۔
اس کے فوائد کے ساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے تاکہ آپ اپنی آنکھوں کی حفاظت کر سکیں اور بہترین نتائج حاصل کر سکیں۔