دریائے سوات میں سیلابی ریلے نے سیالکوٹ کے علاقے ڈسکہ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کی سیر و تفریح کو سانحے میں بدل دیا۔ حادثے میں 18 افراد دریا میں بہہ گئے، جن میں سے 3 کو زندہ بچا لیا گیا، 5 افراد کی لاشیں مل گئیں جبکہ 10 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
ڈسکہ سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان سیر و تفریح کے لیے نکلا، لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ دریائے سوات میں پیش آنے والے حادثے نے کئی گھرانوں کو سوگوار کر دیا۔
محلہ رائے والہ ڈسکہ سے تعلق رکھنے والا یہ خاندان گزشتہ رات گیارہ بجے ناران کاغان کے لیے روانہ ہوا تھا۔
ملک بھر میں مون سون کے پہلے اسپیل کی تباہ کاریاں، مختلف حادثات میں 23 افراد جاں بحق
متاثرہ خاندان کے سربراہ عبد الرحمان کے مطابق اچانک ایک فون کال پر سب کچھ بدل گیا، جب بیٹی اور داماد نے روتے ہوئے اطلاع دی کہ بچے دریا میں بہہ گئے ہیں۔
عبدالرحمان کے مطابق دریا میں بہہ جانے والوں میں ان کی بہو روبینہ اور اس کی چار بیٹیاں شامل ہیں۔ ساتھ ہی ان کی بیٹی فوزیہ اور اس کی چار بیٹیاں بھی لاپتہ ہیں۔
کچھ خوش قسمتی سے بچ جانے والوں میں ان کی بیٹی عائشہ، داماد اور ان کی چار بیٹیاں شامل ہیں۔ اہل محلہ والوں کا کہنا ہے حکومت جلد کارروائی کرے اور ڈیڈ باڈیز کو اہل خانہ تک پہنچائے۔
اس اندوہناک حادثے پر پورا علاقہ غم زدہ ہے اور ہر آنکھ اشکبار ہے۔ متاثرہ خاندان کے لیے دعائیں کی جا رہی ہیں۔