پنجاب اسمبلی میں 16 جون 2025 کے بجٹ اجلاس کے دوران توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 10 اپوزیشن اراکین پر 20 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کر دیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جن ارکان نے ایوان میں املاک کو نقصان پہنچایا، انہیں 2 لاکھ روپے سے زائد کی رقم سات روز کے اندر جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے، بصورت دیگر ان کے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسپیکر کی جانب سے جاری کردہ متن میں بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ویڈیو شواہد کی بنیاد پر کیا گیا ہے، جس میں واضح طور پر اراکین کو اسمبلی کے فرنیچر، کاغذات اور دیگر املاک کو نقصان پہنچاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ ایوان کی حرمت اور قانون کی بالادستی ہر صورت قائم رکھی جائے گی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا ناقابلِ قبول اور قابلِ گرفت جرم ہے۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کو احتجاج مہنگا پڑ گیا، 26 ارکان معطل، اسپیکر کا ریفرنس بھیجنے کا اعلان
اس فیصلے کی زد میں آنے والے اراکین میں چوہدری جاوید کوثر، اسد عباس، محمد تنویر، سید رفت محمود، محمد اسماعیل، شہباز احمد، امتیاز محمود، خالد زبیر نصار، رانا اورنگ زیب اور محمد احسن علی شامل ہیں۔ اسپیکر نے واضح کیا ہے کہ نظم و ضبط کی خلاف ورزی اور غنڈہ گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور مستقبل میں بھی ایسے اقدامات کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔