سانحہ سوات کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظورکرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا، اجلاس میں ڈسکہ کے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے سانحہ سوات میں سیالکوٹ کے ایک ہی خاندان کے متعدد افراد کی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
پنجاب اسمبلی نے سانحہ سوات پر شدید اظہار افسوس کرتے ہوئے متفقہ طور پر مذمتی قرارداد منظور کر لی ہے۔
قرارداد مسلم لیگ ن کے چیف وہپ رانا ارشد کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ سوات میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ انتظامی غفلت کا نتیجہ ہے، خیبرپختونخوا حکومت اس سانحے کی ذمہ داری قبول کرے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کرے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کو ضیاع سے بچایا جا سکے۔
ایوان میں سانحے میں جاں بحق ہونے والے ڈسکہ کے رہائشیوں کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ اراکین اسمبلی نے متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے غم میں برابر کا شریک ہونے کا عزم ظاہر کیا۔
وزیراعلٰی پنجاب کا اظہارِ افسوس
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سانحہ سوات میں سیالکوٹ کے ایک ہی خاندان کے متعدد افراد کی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ سوات دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ بروقت مدد ملتی تو قیمتی جانیں بچ سکتی تھیں-
انھوں نے کہا کہ غمزدہ خاندان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر کے سیاحتی مقامات پر انتظامیہ اورریسکیو سروسز کو مزید متحرک کر دیا گیا ہے۔ حالیہ بارشوں کے پیش نظر پنجاب بھر کی ضلعی انتظامیہ، ریسکیو ٹیمیں اور پی ڈی ایم اے مزید الرٹ رہیں- ریسکیو و ریلیف آپریشنز میں ذرا سی بھی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔