ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیری نے تصدیق کی ہے کہ 23 جون کو ایران کے دارالحکومت تہران میں واقع ایوین جیل پر اسرائیلی حملے میں 71 افراد شہید ہوئے تھے۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں واقع ایوین جیل پر 23 جون کو اسرائیل کے حملے میں 71 افراد جاں بحق ہوئے، ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر نے اتوار کے روز تصدیق کی ہے۔
ایران کے ساتھ فضائی جنگ کے اختتام پر اسرائیل نے تہران کی بدنام زمانہ ایوین جیل کو نشانہ بنایا، جو سیاسی قیدیوں کے لیے مخصوص ہے۔ اس حملے کو ایران کے عسکری اور جوہری اہداف سے ہٹ کر اُس کی حکومتی علامتوں کو نشانہ بنانے کی ایک واضح کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
اصغر جہانگیر نے عدلیہ کے سرکاری خبررساں ادارے ”میزان“ پر جاری بیان میں کہا کہ ایوین جیل پر حملے میں 71 افراد شہید ہوئے، جن میں جیل کا انتظامی عملہ، فوجی سروس کرنے والے نوجوان، زیر حراست قیدی، قیدیوں کے اہل خانہ جو ملاقات کے لیے آئے ہوئے تھے، اور جیل کے آس پاس رہنے والے شامل ہیں۔
اصغر جہانگیر اس سے قبل بھی تصدیق کر چکے تھے کہ ایوین جیل کی انتظامی عمارت کا ایک حصہ حملے میں تباہ ہو گیا تھا، اور اس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔
عدلیہ کے مطابق جیل میں موجود باقی قیدیوں کو تہران صوبے کی دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ایوین جیل میں کئی غیر ملکی شہری بھی قید ہیں، جن میں دو فرانسیسی باشندے شامل ہیں، جو تین سال سے زیر حراست ہیں۔
فرانس کے وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو نے حملے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ایکس) پر بیان میں کہا کہ تہران میں ایوین جیل کو نشانہ بنانے والے حملے نے ہمارے شہریوں سیسل کوہلر اور جاک پارس کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔