فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایرانی آرمی چیف کا ٹیلی فونک رابطہ، جنگ میں پاکستانی حمایت پر اظہار تشکر

0 minutes, 0 seconds Read

فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایرانی آرمی چیف میجر جنرل عبد الرحیم موسوی نے ٹیلی فونک رابطہ کیا، جس میں اسرائیل کے ساتھ 12 روزہ جنگ میں پاکستانی حمایت پر اظہار تشکر کیا۔

ایرانی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل عبد الرحیم موسوی نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں اسلام آباد کے بہادرانہ موقف کی تعریف کی۔

میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے فیلڈ مارشل سے گفتگو میں پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا کہ وہ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے مسلط کی گئی 12 روزہ جارحیت کے دوران ایران کے ساتھ کھڑے رہے۔

میجر جنرل عبد الرحیم موسوی نے پاکستانی مؤقف کو جرات مندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اہم کمانڈروں کی شہادت سمیت دیگر نقصانات کے باوجود دشمن کو جنگ بندی کی درخواست پر مجبور کیا۔

ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں فوجی سربراہوں نے علاقائی سلامتی اور مشترکہ دفاع کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

ایران کے آرمی چیف میجر جنرل عبدالرحمان موسوی نے کہا کہ اس جارحانہ جنگ میں امریکا اور مغربی ممالک نے نہ صرف اسرائیل کو تمام ممکنہ مدد فراہم کی بلکہ ایران کے خلاف ہر قسم کا پروپیگنڈا کیا۔

خیال رہے کہ جب اسرائیلی حکومت نے 13 جون کو ایران پر اپنی وحشیانہ جارحیت شروع کی تو پاکستان کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کی حمایت کی گئی تھی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سمیت تمام سفارتی فورمز پر ایران کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا تھا اور تمام فریقوں سے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری پر زور دیا تھا۔

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بھی ایرانی ہم منصب سے گفتگو میں ایک بار پھر اپنی حکومت کے اس مؤقف کا اعادہ کیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی رکھتی ہے، انہوں نے ایرانی عوام کے لیے پاکستانی عوام کی حمایت کو بھی اجاگر کیا تھا۔

وزیرخارجہ و وزیردفاع نے اسرائیل کے بلااشتعال ایران پر حملے کے بعد کہا تھا کہ دنیا کو اسرائیل کی جوہری صلاحیت کے بارے میں ہوشیار اور فکرمند رہنا چاہیے، جو کسی بھی بین الاقوامی جوہری ضابطے کا پابند نہیں اور نہ ہی جوہری عدم پھیلاؤ (این پی ٹی) معاہدے کا پابند ہے۔

Similar Posts