سانحہ سوات انکوائری: پی ڈی ایم اے نے 23 جون کو الرٹ جاری کیا، ڈی جی

0 minutes, 0 seconds Read

سانحہ سوات سے متعلق تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں ڈی جی پی ڈی ایم اے اسفندیار خٹک انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور پانچ اہم سوالات کے جوابات دیے۔

ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی کی جانب سے ڈی جی پی ڈی ایم اے سے پوچھا گیا کہ قدرتی آفات سے قبل پی ڈی ایم اے کا کردار کیا ہوتا ہے؟ جس پر اسفندیار خٹک نے وضاحت کی کہ پی ڈی ایم اے کا بنیادی کام ضلعی انتظامیہ کو پیشگی خطرات سے آگاہ کرنا ہے۔

انکوائری کمیٹی نے سوال کیا کہ آیا متعلقہ اداروں کو سیلاب یا شدید بارشوں کے خطرے سے بروقت آگاہ کیا گیا تھا؟ جس پر ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ 23 جون کو متعلقہ انتظامیہ کو الرٹ جاری کیا گیا تھا اور 25 جون سے شدید بارشوں کی پیشگوئی کی گئی تھی۔

سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ میں سارا ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا گیا

ڈی جی اسفندیار خٹک کے مطابق پی ڈی ایم اے نے انتظامیہ کو مشینری کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی، جبکہ مجموعی طور پر 46 کروڑ روپے کے فنڈز بھی جاری کیے گئے تھے۔
مزید برآں، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مانگے گئے امدادی سامان بھی فراہم کیے گئے تھے۔

اسفندیار خٹک نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ڈی ایم اے نے اپنی ذمہ داریوں کے تحت تمام تر تیاریاں وقت پر مکمل کی تھیں۔ کمیٹی کی تحقیقات کا سلسلہ آئندہ دنوں میں مزید پیش رفت کے ساتھ جاری رہے گا۔

Similar Posts