ضم اضلاع کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی، احسن اقبال کی خیبرپختونخوا کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی

0 minutes, 0 seconds Read

ضم شدہ اضلاع سے متعلق قائم اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ اجلاس امیر مقام کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے طریقہ کار، ارکان کے انتخاب اور فاٹا جرگہ کی بحالی پر بحث ہوئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نمائندے کی حیثیت سے بیرسٹر سیف نے شرکت کی جبکہ چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبرپختونخوا بھی شریک تھے۔ اجلاس کے دوران بیرسٹر سیف اور کمیٹی چیئرمین امیر مقام کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

بیرسٹر سیف نے کمیٹی کی تشکیل پر شدید اعتراضات اٹھاتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ خیبرپختونخوا ضم شدہ اضلاع کا سب سے بڑا اسٹیک ہولڈر ہے اور کمیٹی کی تشکیل کے دوران صوبے کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ تو ارکان کے انتخاب کا طریقہ واضح کیا گیا اور نہ ہی کوئی مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق بیرسٹر سیف نے واضح کیا کہ ضم شدہ اضلاع ایک حساس خطہ ہیں اور کوئی بھی پالیسی یا فیصلہ خیبرپختونخوا کی مشاورت کے بغیر ناقابلِ قبول ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی کی تشکیل اور ارکان کے انتخاب پر نظرِ ثانی کی جائے۔

صورتحال اس وقت کنٹرول میں آئی جب وفاقی وزیر احسن اقبال نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کے درمیان کشیدگی کم کروائی۔ ذرائع کے مطابق احسن اقبال نے خیبرپختونخوا کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

Similar Posts