لیاری بلڈنگ حادثہ: سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی اسحاق کھوڑو برطرف

0 minutes, 0 seconds Read

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے، جبکہ ان کی جگہ شاہ میر خان بھٹو کو نیا ڈی جی تعینات کر دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ لیاری میں حالیہ عمارت گرنے کے واقعے اور ادارے کی کارکردگی پر بڑھتی ہوئی تنقید کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

دوسری جانب، ایس بی سی اے کی ٹیم نے لیاری میں گرنے والی پانچ منزلہ عمارت کا دورہ کیا۔ انسپکٹر ذوالفقار شاہ نے متاثرہ عمارت کا معائنہ کیا تاہم جب صحافیوں نے علاقے میں موجود دیگر مخدوش عمارتوں کی تعداد کے بارے میں سوال کیا تو انسپکٹر نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اس بارے میں ڈائریکٹر صاحب ہی بتا سکتے ہیں۔‘

ذوالفقار شاہ نے بتایا کہ فی الحال صرف ایک قریبی عمارت کو گرانے کا حکم ملا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ سال بھر میں کتنی عمارتیں گرائی گئیں، تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے میں اندازہ نہیں۔

ادھر، کھارادر میں کوئلہ گودام کے قریب ایک آثار قدیمہ رہائشی عمارت گرنے سے بچ گئی۔ مکینوں کی بروقت کارروائی اور محکمہ آثار قدیمہ و پولیس کی مداخلت سے ممکنہ تباہی کو ٹال دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق بلڈر مافیا ہیوی مشینری کے ذریعے آثار قدیمہ کی ایک سیل شدہ عمارت کو توڑنے کی کوشش کر رہا تھا، جس کے دوران قریب ہی واقع عمارت میں جھٹکے محسوس کیے گئے۔

علاقہ مکینوں نے فوری طور پر محکمہ آثار قدیمہ اور پولیس کو اطلاع دی، جس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر فیصل علی سروئیر کی سربراہی میں ٹیم موقع پر پہنچی۔ محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق پولیس کی مدد سے بلڈر مافیا کے دو کارندوں، خان گل اور لقمان، کو گرفتار کیا گیا ہے۔

محکمے نے سندھ کلچر اینڈ ہیریٹیج پریزرویشن ایکٹ 1994 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی آر محکمہ آثار قدیمہ کے افسر مشتاق احمد کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ بلڈر مافیا نے سیل شدہ ہیریٹیج عمارت کو غیر قانونی طور پر ڈی سیل کر کے نقصان پہنچایا۔

Similar Posts