ٹی وی اور تھیٹر کی مشہور اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر علی کی کئی روز پرانی لاش کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع ان کے فلیٹ سے برآمد ہوئی ہے۔
اس افسوسناک واقعہ کا انکشاف 8 جولائی (منگل) کو ہوا جب عدالتی حکم پر بیلف کی جانب سے فلیٹ کا دروازہ کھولا گیا،اندر سے شدید بو آنے پر پولیس کو طلب کیا گیا۔ دروازہ توڑ کر داخل ہونے پر اندر سے ناقابلِ شناخت حالت میں اداکارہ کی لاش ملی۔
نادیہ جمیل کی ’بیوی کو شوہر کی ماں بننے سے‘ متعلق بیان پر وضاحت
پولیس کا کہنا ہے کہ لاش کئی دن پرانی ہے اور مکمل طور پر گل چکی ہے، لاش کی شناخت حمیرا کے موبائل نمبر اور نادرا ریکارڈ کے ذریعے ممکن ہوئی۔ اداکارہ کے اہلِ خانہ سے رابطے کی کوششیں جاری ہیں۔
حمیرا اصغر کا تعلق لاہور سے تھا لیکن وہ گزشتہ سات برسوں سے کراچی میں تنہا مقیم تھیں۔ سال 2000 میں انہوں نے ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم رکھا اور ’احسان فراموش‘ اور ’گرو‘ جیسے ڈراموں میں معاون کردار نبھائے۔
ڈائریکٹر مہرین جبارشوبز انڈسٹری میں ادائیگی کے مسائل پر بول پڑیں
حمیرا کا اصل میدان تھیٹر تھا، جہاں وہ 40 سے زائد اسٹیج ڈراموں میںاپنی پرفارمنس دکھا چکی تھیں۔ تھیٹر کے ساتھ ساتھ ساتھ وہ ماڈلنگ اور فلاحی سرگرمیوں میں بھی فعال رہتی تھیں۔
حمیرا نے نجی ٹی وی چینل کے ریئلٹی شو ”تماشہ“ میں بھی شرکت کی اور انہیں اصل شہرت بھی وہیں سے ملی، جہاں ان کی تند و تیز گفتگو اور جھگڑے سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنے رہے۔
ندا یاسر ماں کے انتقال کے بارے میں بات کرتے ہوئے رو پڑیں
اگر حمیرا کے انسٹاگرام ہینڈل کا جائزہ لیا جائے تو ان کی آخری پوسٹ 30 ستمبر 2024 کی ہے۔ اس کے بعد وہ سوشل میڈیا سے بالکل غائب ہوگئیں۔ جبکہ اس سے پہلے وہ مستقل طور پر ماڈلنگ، ورک آؤٹ، اور نجی زندگی کی جھلکیاں سوشل میڈیا پر شیئر کرتی تھیں۔
ایک خاص پوسٹ 12 مئی 2024 کی ہے جس میں وہ اپنی والدہ اور ایک کمسن بچی کے ساتھ دیکھی جا سکتی ہیں۔ اسی پوسٹ میں انہوں نے اپنے والد کی پرانی تصاویر بھی شیئر کیں، تاہم اس بچی کے حوالے سے کوئی تفصیل سامنے نہیں آ سکی۔
اداکارہ کے ایک پڑوسی نے انکشاف کیا ہے کہ حمیرا اصغر بلڈنگ کے دیگر افراد سے زیادہ ملتی جلتی نہیں تھیں، ان کے پاس اپنی کوئی ذاتی گاڑی بھی نہیں تھی۔
اداکارہ کے پڑوسیوں یا اہلِ خانہ کی جانب سے ان کی گمشدگی کی اطلاع نہ دینا بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ سوشل میڈیا صارفین اس بات پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ اگر ان کے اہلِ خانہ موجود تھے تو کئی روز تک رابطہ نہ ہونے پر کوئی کارروائی کیوں نہ کی گئی؟
پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق اداکارہ نے کئی ماہ سے کرایہ ادا نہیں کیا تھا، جس پر مالکِ مکان نے عدالت سے رجوع کیا۔ عدالت کے حکم پر ہی فلیٹ کھولا گیا جہاں یہ افسوسناک انکشاف ہوا۔
حمیرا اصغر کی موت کی وجوہات جاننے کے لیے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔