سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس بروز ہفتہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس جنید غفار نے شرکت کی۔ اجلاس میں ججز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات، ضابطہ اخلاق میں ترامیم، اور انکوائری کے طریقہ کار پر تفصیلی غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ججز کے خلاف شکایات کی نوعیت اور ان کے ازالے کے طریقہ کار پر تفصیلی غور ہوا۔ اجلاس کے دوران یہ تجویز زیر بحث آئی کہ جن ججز کے خلاف شکایات نمٹا دی جائیں، ان کے نام پبلک کیے جائیں، تاہم سپریم جوڈیشل کونسل نے یہ تجویز مسترد کر دی۔
ذرائع کے مطابق کونسل نے فیصلہ کیا کہ جن ججز کے خلاف شکایات نمٹائی جاتی ہیں، ان کے نام عام نہ کیے جائیں گے تاکہ عدالتی وقار اور شفافیت کا توازن برقرار رہے۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق کونسل نے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر 24 شکایات کا جائزہ لیا۔ ان میں سے 19 شکایات کو متفقہ طور پر خارج کر دیا گیا جبکہ 5 شکایات کو مؤخر کر دیا گیا ہے۔
مزید برآں اجلاس میں سپریم جوڈیشل کونسل سروس رولز 2025 کے مسودے کی منظوری دی گئی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ ضابطہ اخلاق میں مجوزہ ترامیم پر مزید قانونی غور کی ضرورت ہے، جبکہ انکوائری کے طریقہ کار پر بھی مزید مشاورت کی جائے گی۔