سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ایک نئے قانونی بحران کی زد میں آگیا ہے، کیونکہ فرانس میں پراسیکیوٹرز نے پلیٹ فارم پر ڈیٹا سے چھیڑ چھاڑ اور فراڈ کے الزامات کی بنیاد پر باقاعدہ تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
فرانسیسی حکام کے مطابق، یہ تحقیقات ملک کے سائبر کرائم یونٹ کی جانب سے کی جا رہی ہیں، جو جینڈر مری نامی تحقیقاتی ادارے کے تحت کام کرتا ہے۔ حکام نے بتایا کہ تفتیش کا دائرہ دو سنگین الزامات کے گرد گھوم رہا ہے، ایک، خودکار نظام کے ذریعے ڈیٹا میں منظم طریقے سے تبدیلی، اور دوسرا، اسی نظام کے تحت ڈیٹا کو غیر قانونی طور پر نکالنے کا دعویٰ۔
ایلون مسک نے اپنی نئی سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ لانچ کردی
یہ تحقیقات رواں برس جنوری میں اس وقت شروع ہوئیں جب دو افراد، جن میں سے ایک فرانسیسی پارلیمنٹ کے رکن اور دوسرا حکومت کے ایک اہم ادارے سے وابستہ اعلیٰ اہلکار شامل ہیں، نے سائبر کرائم یونٹ کو اہم معلومات فراہم کیں۔ ان افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی، تاہم ان کا دعویٰ ہے کہ ایکس کا الگورتھم ممکنہ طور پر بیرونی مداخلت کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
ایلون مسک کا ٹرمپ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وار
اگر الزامات ثابت ہوتے ہیں تو نہ صرف ایلون مسک کی زیرِ ملکیت اس پلیٹ فارم کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے بلکہ یہ معاملہ عالمی سطح پر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے قوانین پر بھی اثرانداز ہو سکتا ہے۔