ایشیا کپ سپر فور میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر دو ٹیمیں 15 سے 20 میچ کھیلیں اور اس دوران ریکارڈ تقریباً برابر ہو تو اسے حریفانہ مقابلہ کہا جا سکتا ہے لیکن اگر ایک ٹیم مسلسل جیت رہی ہو تو یہ رائیولری نہیں رہتی۔
انہوں نے کہا:”میرے خیال میں اگر اسکور 7-7 یا 8-7 ہو تو رائیولری کہی جا سکتی ہے، لیکن اگر حساب 13-0 یا 10-1 ہو تو پھر یہ رائیولری نہیں رہتی۔ ہم نے ان سے بہتر کرکٹ کھیلی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایشیا کپ کے سپر فور میچ میں بھارت نے پاکستان کو ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں مسلسل آٹھویں بار شکست دی ہے۔ پاکستان نے آخری بار بھارت کو ایشیا کپ 2022 میں دبئی میں ہرایا تھا۔
سوریا کمار نے میچ کے ٹرننگ پوائنٹ کے بارے میں کہا کہ پہلی اننگز میں 10 اوورز کے بعد جب پاکستان 91 رنز پر ایک آؤٹ تھا، تو اس کے بعد کھیل کا رخ بدل گیا۔ ڈرنکس بریک کے بعد بھارتی گیند بازوں نے لائن اور لینتھ تبدیل کی، زیادہ توانائی دکھائی اور پاکستانی بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے نہ دیا۔ اگلے سات اوورز میں پاکستان صرف 38 رنز ہی بنا سکا جو اس ٹورنامنٹ کے دوران 10 سے 17 اوورز میں کسی بھی ٹیم کا سب سے کم اسکور ہے۔
انہوں نے خاص طور پر شیوَم دوبے کی تعریف کی جنہوں نے پہلی بار اپنے چار اوور مکمل کیے اور دو اہم وکٹیں حاصل کیں، جن میں صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان شامل تھے۔ دوبے کی شاندار بولنگ نے میچ کا نقشہ بدل دیا۔