بڑا انکشاف: ایران کے صدر اسرائیلی حملے میں زخمی، اعلیٰ قیادت بال بال بچ گئی

0 minutes, 0 seconds Read

ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزیشکیان 16 جون کو ایک اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ یہ انکشاف ایران کی نیم سرکاری خبر ایجنسی ”فارس“، جو پاسدارانِ انقلاب (IRGC) سے منسلک ہے، اس نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔ فارس کے مطابق صدر کو معمولی زخم آئے ہیں جب کہ حملے کا ہدف تہران کے مغربی علاقے میں واقع وہ عمارت تھی جہاں اعلیٰ ترین قومی سلامتی کونسل کا اجلاس جاری تھا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میزائل عمارت کے داخلی و خارجی راستوں کو نشانہ بنانے کے لیے داغے گئے تاکہ وہاں موجود اعلیٰ حکام کے فرار کے امکانات ختم کیے جا سکیں۔ مذکورہ حملہ حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کے بیروت میں قتل کی طرز پر کیا گیا۔

ایران نے جوہری مذاکرات کیلئے نئی شرائط جاری کردیں

حملے کے وقت عمارت کے نچلے حصے میں ایران کی اعلیٰ قیادت موجود تھی، جن میں پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف، عدلیہ کے سربراہ محسن ایجیئی اور دیگر اہم سیکیورٹی و عسکری حکام شامل تھے۔ دھماکے کے بعد عمارت کی بجلی منقطع ہو گئی، تاہم ایک ہنگامی راستہ پہلے سے تیار تھا جس کے ذریعے تمام حکام حملے کے بعد وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔

صدر پزیشکیان کے علاوہ کچھ دیگر حکام کو بھی باہر نکلتے وقت معمولی چوٹیں آئیں۔ ایرانی حکام اب اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ حملے میں جس حد تک درست معلومات استعمال کی گئیں، وہ کسی اندرونی فرد کی مخبری کا نتیجہ تو نہیں۔

تباہ حال مگر خوف سے عاری حماس نے لڑائی کا اپنا طریقہ بدل لیا

صدر پزیشکیان نے اس سے قبل ایک انٹرویو میں اسرائیل پر اپنے قتل کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ امریکی میزبان ٹکر کارلسن سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’جی، انہوں نے کوشش کی… لیکن وہ ناکام رہے۔‘

ایران انٹرنیشنل کے مطابق اسرائیلی حملہ تہران کے مغربی علاقے شہرکِ غرب کے قریب کیا گیا۔

یہ حملہ ایک 12 روزہ جنگ کے دوران ہوا جس میں اسرائیلی فورسز نے کئی اہم ایرانی عسکری کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کو شہید کر دیا، جن میں پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ حسین سلامی، ایرانی افواج کے سربراہ محمد باقری، اور آئی آر جی سی (پاسداران انقلاب) ایئر فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ سمیت دیگر اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

فلسطینیوں پر مظالم بند کیوں نہیں ہورہے؟ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز حقائق سامنے لے آیا

قبل ازیں اطلاعات تھیں کہ اسرائیل نے 12 روزہ جنگ کے دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی، تاہم اسے عملی جامہ نہ پہنایا جا سکا۔

Similar Posts