خیبرپختونخوا: سینیٹ انتخابات کیلئے متحدہ اپوزیشن کا نمبر گیم مکمل، اپوزیشن لیڈر عباداللہ کا حکومت کو چیلنج

0 minutes, 0 seconds Read

خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ سینیٹ انتخابات میں متحدہ اپوزیشن کے پلیٹ فارم سے حکومت کو سخت ٹف ٹائم دیا جائے گا اور اپوزیشن کم از کم 50 فیصد نشستیں حاصل کرے گی۔

آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عباد اللہ نے انکشاف کیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اپنے اراکین ان کی جماعت سے سخت نالاں ہیں اور کئی لوگ پس پردہ اپوزیشن سے رابطے میں ہیں۔

ان کے بقول، ’پی ٹی آئی کے لوگ خود ہمیں کہتے ہیں کہ اس عذاب سے ہمیں نجات دلائیں۔‘

ڈاکٹر عباد اللہ نے اس تاثر کو سختی سے مسترد کیا کہ اپوزیشن کی جانب سے کسی قسم کا لین دین یا خفیہ معاہدہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض عناصر محض سیاسی وزن بڑھانے کے لیے ایسی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔

متحدہ اپوزیشن کا نمبر گیم مکمل، 5 نشستوں پر واضح حکمت عملی طے

خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے متحدہ اپوزیشن نے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی ہے، جس کے تحت تین جنرل، ایک ٹیکنوکریٹ اور ایک خواتین کی مخصوص نشست پر امیدواروں کی کامیابی کے لیے نمبر گیم مکمل کر لیا گیا ہے۔

اپوزیشن اتحاد نے فیصلہ کیا ہے کہ تین جنرل نشستوں پر مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو جتوایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق اشتیاق امیر مقام (ن لیگ)، مولانا طلحہ محمود اور مولانا عطاء الحق درویش (جے یو آئی) کی کامیابی کے امکانات کو یقینی بنانے کے لیے اپوزیشن نے ووٹوں کی تقسیم کا فارمولا طے کر لیا ہے۔

ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار دلاور خان کو مکمل حمایت دی جائے گی، جبکہ خواتین کی مخصوص نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کی روبینہ خالد کو کامیاب کرانے کے لیے اپوزیشن کی تمام جماعتیں متفق ہو چکی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ اپوزیشن کی اس حکمت عملی کا مقصد پی ٹی آئی کی ممکنہ عددی برتری کو چیلنج کرنا اور سینیٹ میں اپنی موجودگی کو مؤثر بنانا ہے۔

مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے معاملے پر پی ٹی آئی میں بڑوں کی بیٹھک متوقع

دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف برداری کا معاملہ بھی سیاسی درجہ حرارت کو بڑھا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت کے درمیان مشاورت جاری ہے اور اگلے دو روز میں اسمبلی اجلاس بلائے جانے کا امکان ہے، جس میں مخصوص نشستوں پر نومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی ”بڑوں کی بیٹھک“ میں اسمبلی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ زیرغور ہے تاکہ حلف برداری کی کارروائی مکمل کی جا سکے، جو پارٹی کی عددی برتری برقرار رکھنے کے لیے اہم سمجھی جا رہی ہے۔

خیبرپختونخوا کی سیاسی فضاء میں بڑھتی سرگرمیاں یہ ظاہر کر رہی ہیں کہ سینیٹ انتخابات سے قبل سیاسی محاذ پر کئی غیر متوقع پیش رفت سامنے آسکتی ہیں۔ اپوزیشن کا دعویٰ اور پی ٹی آئی کی اندرونی کشمکش سیاسی منظرنامے کو مزید دلچسپ بنا رہی ہے۔

Similar Posts