چینی 250 روپے سے اوپر جانے کا امکان، معاملہ آئی ایم ایف کے ریڈار پر آگیا

0 minutes, 0 seconds Read

چینی 250 روپے سے اوپر جانے کا خدشہ ہے، سستی چینی بیچنے اور مہنگی خریدنے کا معاملہ آئی ایم ایف کے ریڈار پر آگیا، ٹیکس چھوٹ کی حکومتی وضاحت مسترد ہونے پر 5 لاکھ میڑک ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ واپس ہوگیا، ٹیکس چھوٹ پر آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کو چینی کے درآمدی عمل کے آغاز پر ہی دھچکا لگا ہے، ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے تین لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا جاری ٹینڈر واپس لیتے ہوئے 50 ہزار میٹرک ٹن چینی کا نظرثانی ٹینڈر جاری کر دیا۔

ٹریدنگ کارپوریشن آف پاکستان کو اجراء کے 4 روز بعد ہی 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کے درآمدی ٹینڈر پر نظرثانی کرنا پڑ گئی، ٹی سی پی نے 50 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا نظرثانی ٹینڈر جاری کر دیا۔

انٹرنیشنل سپلائرز سے 50 ہزار ٹن چینی کی درآمد کے لیے 22 جولائی تک بولیاں طلب کی گئی ہیں، اس سے قبل ٹی سی پی نے11جولائی کو 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کا ٹینڈر جاری کیا تھا، ٹی سی پی نے 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے 18 جولائی تک بولیاں طلب کی تھیں۔

چینی کی قیمت کو کم کرنے کے لیے حکومت نے چینی بیرون ملک سے منگوانے کا فیصلہ کیا تھا، حکومت نے 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی پرتمام ڈیوٹیز بھی معاف کردی تھیں لیکن آئی ایم ایف نے حکومت کی جانب سے ٹیکس چھوٹ کو معاہدے کی خلاف قرار دے دیا، جس کی وجہ سے 7 ارب ڈالرقرض پروگرام متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کا جو معاہد ہ ہے، اس کے تحت پاکستان نئی ٹیکس چھوٹ نہیں دے سکتا، اب خدشہ یہی ہے کہ بیرون ملک سے چینی نہیں منگوائی جاسکے گی، جس کا نتیجہ چینی کی قیمت میں اضافے کی صورت میں نکلے گا، عوام کے لیے مشورہ ہے کہ وہ آنسو بہاتے رہے اور لہو کے گھونٹ پیتے رہیں۔

کل حکومت اور شوگر انڈسٹری نے چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کرنے پر اتفاق کیا تھا نہ جانے اس کا بھی کوئی نتیجہ نکلے گا یا نہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ہفتے 7 لاکھ میٹرک ٹن تک چینی درآمد کرنے کی اجازت دی تھی اور درآمد پر ٹیکس استثنی دیا گیا جس کے بعد ٹی سی پی نے چینی کی درآمدی عمل شروع کیا گیا تھا۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے چینی کی درآمد پرٹیکس چھوٹ کے معاملے پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ ایسے اقدامات سے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام متاثر ہونے کا خدشہ ہوسکتا ہے تاہم اس حوالے سے حکومت یا آئی ایم ایف کی جانب سے کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزارت غذائی تحفظ نے بتایا تھا کہ حکومت اور شوگر انڈسٹری کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں، چینی کی ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو ہوگی۔

وزارت غذائی تحفظ کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی حکومتیں اس فیصلے کی روشنی میں عوام کو سستی چینی کی دستیابی یقینی بنائیں گی۔

Similar Posts