کراچی کو پانی کی سپلائی 12 گھنٹے سے معطل ہونے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

0 minutes, 0 seconds Read

کراچی میں پانی کی فراہمی میں 12 گھنٹے کی معطلی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے، جس میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے بوسیدہ نظام کا بڑا ہاتھ ہے۔ واٹر بورڈ کے پرانے نظام کی وجہ سے ذرا سی بجلی کا جھٹکا پورے شہر کی اربوں گیلن پانی کی سپلائی کو معطل کر دیتا ہے، اور شہری پانی کے لئے ترس جاتے ہیں۔

کراچی واٹر بورڈ اینڈ سیوریج کاپوریشن کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر دو بار بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا، جس کی وجہ سے شہر کو پانی کی سپلائی متاثر ہوئی۔ ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق بریک ڈاؤن رات بارہ بجکربیس منٹ پرپیش آیا، بجلی کے بریک ڈاؤن سے لائن نمبر پانچ دو مقامات سے متاثر ہوئی۔

ترجمان کے مطابق اطلاع ملنے پر واٹر کارپوریشن حکام موقع پر پہنچ گئے، سی ای او واٹر کار پوریشن نے متاثرہ لائن کی فوری مرمت کے احکامات جاری کیے، مرمت کا کام اگلے چھتیس گھنٹوں میں مکمل کرلیا جائے گا، اس دوران شہرکو سو ملین گیلن پانی کی کمی کاسامنا ہوگا۔

اندرونی ذرائع کے مطابق کئی بار واٹر بورڈ حکام کو آگاہ کیا گیا کہ پمپنگ اسٹیشن پر بیک وال نصب کی جائے، لیکن اس معاملے پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر 24 پانی کی موٹریں نصب ہیں، جن میں سے صرف دو یا تین میں سے بجلی بریک ڈاؤن ہو جائے تو پانی واپس آنے کی وجہ سے کوئی نہ کوئی بڑی پائپ لائن پھٹ جاتی ہے، جسے مرمت کرنے کے لیے فوری طور پر ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم خرچ کی جاتی ہے۔ بیک وال کی تنصیب سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا تھا لیکن حکومت نے اس جانب توجہ نہیں دی۔

واٹر بورڈ کی تمام تنصیبات لوڈشیڈنگ فری ہیں، لیکن دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کا نظام انتہائی پرانا اور بوسیدہ ہو چکا ہے، جو بجلی کے معمولی جھٹکے کی برداشت نہیں کر پاتا۔ اس کی وجہ سے کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس جاتے ہیں۔

منگل کی صبح ساڑھے چار بجے سے شہر کو پانی کی سپلائی معطل رہی، جس سے ایک ارب گیلن پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔

Similar Posts