پنجاب کے مختلف شہروں میں مسلسل بارش سے گلی محلوں میں پانی جمع ہو گیا، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ آزاد کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ جبکہ خیبرپختونخوا میں گلیشیئر پھٹنے اور فلیش فلڈز کا خدشہ ہے۔ بلوچستان میں دریا ناڑی بپھر گیا، جب کہ سندھ کے کئی علاقوں میں پانی کی نکاسی نہ ہو سکی۔
پنجاب سمیت ملک کے مختلف حصوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس نے معمولاتِ زندگی کو شدید متاثر کر دیا ہے۔
شیخوپورہ، فیصل آباد، جہلم، قصور، اوکاڑہ، گوجرانوالہ اور سرگودھا سمیت کئی شہروں میں رات بھر کی بارش سے گلی محلوں اور نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ادھر آزاد کشمیر کے علاقوں کوٹلی، پلندری، باغ، نیلم، جہلم اور پونچھ میں موسلا دھار بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ تتاپانی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قراقرم ہائی وے بند ہو گئی، جس سے آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔
لاہور میں موسلا دھار بارشیں، 14 افراد جان سے گئے
خیبرپختونخوا میں بھی بارشوں کے ساتھ گلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے اور فلیش فلڈز کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، جب کہ بلوچستان کے بولان اور سبی کے علاقوں میں بارش کے بعد دریا ناڑی بپھر گیا ہے۔
دوسری جانب سندھ کے مختلف شہروں میں اتوار کے روز ہونے والی بارش کے بعد نکاسی آب کا نظام بدستور متاثر ہے اور کئی علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔