وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ کیسز کی سماعت میں چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کرپشن کے 14مقدمات سے بری ہو گئے۔ وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے ٹڈاپ کیسز کے فیصلے سنا دیئے۔ عدالت نے کہا کہ شواہد کے مطابق ملزم کے اکاؤنٹس میں تو رقم آئی ہی نہیں، کیس کے وعدہ معاف گواہ کو ملزم بنا دیا۔ ٹڈاپ کیسز سے مرحوم مخدوم امین فہیم کو بھی بے گناہ قرار دیا گیا۔
کراچی میں وفاقی اینٹی کرپشن عدالت نے ٹڈاپ میگا کرپشن کیس میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ملزمان کو باقی تمام مقدمات سے بھی بری کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ چودہ سال تک مقدمات کو لٹکانا انصاف کے منافی ہے۔
عدالت نے کہا کہ مقدمات میں نامزد بیشتر افراد کے خلاف کوئی خاص ثبوت موجود نہیں اور بیشتر لوگ رقوم واپس کرنے کے لیے تیار بھی ہو چکے ہیں۔ عدالت نے ایف آئی اے کی کارکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شاید اگر کوئی اور پراسیکیوٹر ہوتا تو اتنی مدد نہ کرپاتا۔
یوسف رضا گیلانی پہلے ہی 12 مقدمات میں بری ہو چکے تھے، جبکہ ٹڈاپ کیسز میں ان کے خلاف کل 26 مقدمات تھے۔ ان مقدمات میں ملزمان پر بوگس کمپنیاں بنا کر فریٹ سبسڈی کی مد میں سات ارب روپے کی مبینہ کرپشن کا الزام تھا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کے اکاؤنٹ میں تو پیسے نہیں آئے، ورنہ ہم وہ بھی رکھنے کو کہتے اور مزید کہا کہ “چودہ سال سے لوگ ان مقدمات کو جھیل رہے ہیں، اب وقت ہے کہ معاملہ نمٹایا جائے۔
سماعت کے دوران فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے کہا کہ سالوں گزرنے کے باوجود پراسیکیوشن مقدمات کو آگے نہیں بڑھا رہی تھی، اس لیے بریت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
عدالت نے کہا کہ آج 27 مقدمات پر فیصلہ دیا گیا ہے اور مفرور ملزمان کا کیس علیحدہ کیا جا رہا ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ ہم ان لوگوں کو مزید نہیں پھنسانا چاہتے، ہمیں امید ہے کہ اب ہم انصاف کر رہے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی میڈیا سے گفتگو
عدالت سے باہر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاروق ایچ نائیک نے بہترین انداز میں مقدمہ لڑا، سارے بے گناہ لوگ آج بری ہو گئے ہیں، مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے تھے، جنھوں نے کیسز بنائے ان کا اتحادی ہوں، چھوڑ نہیں سکتا، حکومت کے اتحادی ہیں، فی الحال کوئی بات نہیں کرناچاہتا، ہم ان کے لیے دعا کریں گے جنھوں نے ایسا کیس بنایا۔
اس موقع پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت نے انصاف کیا ہے، تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ یوسف رضا گیلانی پر 2 سال میں 26 کیسز بنائے گئے، بینظیر بھٹو کہتی تھیں اسپیشل کورٹس کو ختم کرنا چاہیئے، مقدمات کی پیروی نہیں ہو رہی قانونی اصلاحات ضروری ہیں۔
یاد رہے کہ ٹڈاپ کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز 2009 میں ہوا تھا جبکہ ایف آئی اے نے 2013 میں مقدمات درج کیے اور 2015 میں یوسف رضا گیلانی کو بطور ملزم نامزد کیا گیا تھا۔