خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن سے پہلے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے، ناراض رہنماؤں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف طبل جنگ بجا دیا اور سینیٹ الیکشن میں میدان نہ چھوڑنے کا اعلان کردیا جبکہ وزیراعلیٰ سے مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہوگیا، دوسری بیٹھک کچھ دیر بعد ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ الیکشن سے قبل پی ٹی آئی میں کھینچا تانی ہونے لگی، سینیٹ انتخابات کے معاملے پر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اختلافات شدت اختیار کرگئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپوزیشن کے ساتھ کچھ لو اور کچھ دو کا فارمولہ طے کیا تاہم پارٹی ارکان فارمولے کے خلاف آستینیں چڑھا کر سامنے آگئے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے اپوزیشن سے انتخابی فارمولا طے کرنے کے فیصلے پر ارکان ناراض ہوگئے، سینیٹ الیکشن میں میدان چھوڑنے سے انکار کردیا۔
ناراض گروپ نے 11 سیٹوں پر مفاہمتی فارمولا نو دو گیارہ کردیا اور صاف کہہ دیا کہ اپوزیشن کو فری ہینڈ دینا قبول نہیں، پارٹی 9 سیٹیں حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے، کاغذات نامزدگی کسی صورت واپس نہیں لیں گے۔
پی ٹی آئی کے ناراض گروپ نے سینیٹ الیکشن کے دن اسمبلی کے گھیراؤ کی دھمکی بھی دے دی۔
علی امین گنڈا پور نے ناراض رہنماؤں کو منانے کے لیے سرجوڑے، عرفان سلیم، عائشہ بانو، ارشاد حسین وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملنے پہنچے جبکہ وقاص اورکزئی، تیمور جھگڑا بھی مذاکرات کا حصہ تھے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی جانب بسے ناراض رہنماؤں کو قائل کرنے کی لاکھ کوشش کی گئی مگر حاصل وصول کچھ نہ ہوسکا۔
اپوزیشن لیڈر ڈاکٹرعباد نے کہا کہ پانچ چھ کا فارمولہ طے ہوا تھا،وعدے کی پاسداری نہیں ہوتی تو الیکشن کےلیے تیار ہیں۔
کیا اونٹ کسی کروٹ بیٹھے گا؟ یاپی ٹی آئی کی کھینچاتانی سینیٹ الیکشن میں اسے بڑا جھٹکا دے گی، صورتحال ناراض ارکان سے مذاکرات کے دوسرے راؤنڈ کے بعد ہی واضح ہوگی جبکہ وزیراعلیٰ سے مذاکرات کا دوسرا دور کچھ دیر بعد ہوگا۔