کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اداکارہ حمیرا اصغر قتل کیس نیا رخ اختیار کرنے لگا، پولیس کو فلیٹ سے سفید پاؤڈر سمیت کئی اہم شواہد مل گئے، پولیس ذرائع کے مطابق سفید پاوڈر کئی جگہوں پر مٹی کے برتنوں میں رکھا گیا تھا، پاؤڈر رکھنے کا مقصد بدبو کو پھیلنے سے روکنا تھا، پولیس پہلے ہی لاش کی بدبو نہ پھیلنے کی کھوج میں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے معاملے میں پولیس کو حمیرا کے فلیٹ سے کچھ اہم شواہد حاصل ہوئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق حمیرا کے فلیٹ میں 3 سے 4 جگہ پر مٹی کے برتنوں میں سفید پاؤڈر رکھا پایا گیا، جس نے تفتیش کاروں کو نئی الجھن میں ڈال دیا ہے، سفید پاؤڈر کو کیمیکل ایگزامن کے لیے لیبارٹری بھیجا جائے گا، بظاہر اتنی جگہوں پر سفید پاوڈر رکھنے کی وجہ سامنے نہیں آئی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ ممکنہ طور پر سفید پاؤڈر کی وجہ سے لاش کی بدبو نہ پھیلی ہو، کیمیکل ایگزامن کی رپورٹ میں ہی معلوم ہوسکے گا کہ سفید پائوڈر کیا ہے، پولیس اب تک اس بات کی کھوج میں ہے کہ لاش کی بدبو کیوں نہیں پھیلی۔
پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اداکارہ کے کپڑے بھی فلیٹ سے لے کر کیمیکل ایگزامن کے لیے بھیجے جائیں گے, اب تک اداکارہ حمیرا اصغر کی وجہ موت بھی سامنے نہیں آسکی ہے۔
خیال رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈیفنس (ڈی ایچ اے) کے ایک کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی، جہاں وہ 2018 سے مقیم تھیں۔
پولیس اور ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اداکارہ کی لاش تقریباً 10 ماہ پرانی تھی اور امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ان کی موت اکتوبر کے پہلے ہفتے میں ہوئی تھی۔