راولپنڈی اور اسلام آباد میں مون سون کا چوتھا سپیل زور پکڑ گیا۔ وقفے وقفے سے تیز بارش نے گرمی اور حبس کا زور توڑ دیا جبکہ موسم خوشگوار ہوگیا۔ تاہم دوسری جانب طوفانی بارشوں نے نشیبی علاقوں میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے، نالے بپھر گئے اور متعدد علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔
راولپنڈی میں نالہ لئی کی سطح بلند ہونے پر الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 9 فٹ جبکہ گوالمنڈی میں 6 فٹ تک پہنچ گئی۔ واسا نے بھاری مشینری گوالمنڈی پر تعینات کر دی ہے، جبکہ ریسکیو ٹیمیں کٹاریاں اور گوالمنڈی میں موجود ہیں۔ واسا، ریسکیو 1122 اور راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (RWMC) کے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ندی نالوں میں نہانے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے اور خلاف ورزی پر سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ادھر اسلام آباد کے سیدپور ولیج میں برساتی نالے بپھر گئے۔ شدید بارش کے باعث تین گھنٹے میں 163 ملی میٹر پانی برسا جس سے نالے دریا کا منظر پیش کرنے لگے۔ سیدپور کے برساتی نالے میں گاڑیاں بہہ گئیں، ترقیاتی کام کے دوران دیوار گر گئی، گھروں کو نقصان پہنچا اور نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ اطلاعات کے مطابق سیدپور نالے پر رواں ہفتے ہی تعمیراتی کام مکمل کیا گیا تھا لیکن غیر قانونی تجاوزات کی وجہ سے پانی کی نکاسی ممکن نہ رہی، جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش رکنے کے بعد غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا جائے گا تاکہ آئندہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ آئندہ 24 گھنٹوں تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے باعث شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ندی نالوں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں، جبکہ انتظامیہ کو ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔