خیبرپختونخوا کی تاریخی جامعات شدید مالی بحران کا شکار، ملازمین تنخواہوں سے محروم

0 minutes, 0 seconds Read

پشاور: خیبرپختونخوا کی تاریخی جامعات شدید مالی بحران کا شکار ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق گورنر اور وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع کی تاریخی گومل یونیورسٹی کے ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔ پشاور یونیورسٹی، رزعی یونیورسٹی، اسلامیہ کالج یونیورسٹی ماہ جون کی تنخواہیں بھی نصف جاری ہئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیوٹا نے صدر، وزیراعظم، وزیراعلیٰ اور مشیر خزانہ کو خطوط ارسال کیے جس میں دس ارب روپے گرانٹ طلب کی گئی۔

ارسال کردہ خطوط میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کو مالی خود کفیل بنانے سمیت ایمرجنسی فنڈنگ پر انحصار ختم ہونا چاہئے، تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو بحال رکھنے کیلئے دس ارب روپے گرانٹ دی جائے۔

خطوط میں کہا گیا کہ 1950 میں بننے والا تعلیمی ادارہ جامعہ پشاور شدید مالی بحران کا شکار ہے، مالی بحران کے باعث جون 2025 کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جا سکیں، تدریسی و انتظامی سرگرمیاں رکنے کے قریب ہیں، اعلیٰ تعلیمی ادارے کو بحران میں چھوڑ دینا ملکی ترقی کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید کہا گیا کہ جامعہ کے انڈومنٹ فنڈ کے لئے کم از کم 10 ارب روپے کی گرانٹ مختص کی جائے، گرانٹ کے اجراء سے ہزاروں طلبہ کا مستقبل محفوظ ہوگا۔

Similar Posts