پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کے معروف سینیئراداکار محسن گیلانی نے کراچی میں اداکارہ عائشہ خان اور حمیرا اصغر کی لاشیں فلیٹس سے ملنے کے بعد ایک اور شخصیت کی لاش فلیٹ سے ملنے کا انکشاف کیا ہے۔
محسن گیلانی نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بتایا کہ کئی سال پہلے ہدایت کار جاوید فاضل کی لاش بھی ان کے فلیٹ سے ملی تھی۔ جس کا علم دروازہ تورنے کے بعد ہوا تھا۔

اس حوالے سے انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ایک رات جاوید فاضل شوٹنگ کر کے لیٹ اپنے فلیٹ پر پہنچے تھے ان کی اگلے روزبھی شوٹنگ تھی لیکن وہ سیٹ پر نہیں پہنچے۔ پہلے کاسٹ نے سمجھا کہ شاید وہ کسی وجہ سے نہیں آسکے ہیں لیکن جب بہت زیادہ وقت گذر گیا تو پروڈیوسر کو ان کی فکر لاحق ہونے لگی۔
محسن گیلانی کا کہنا تھا کہ ہدایت کار ایک گیسٹ ہاؤس نما فلیٹ میں مقیم تھے، جہاں کے اسٹاف نے بتایا کہ جاوید فاضل صبح سے نہیں آئے، وہ گھر میں ہی سوئے ہوئے ہوں گے۔ جس کے بعد دروازہ توڑا گیا تو وہ اندرمردہ پائے گئے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ وہ تو ان کی قسمت اچھی تھی کی شوٹنگ کی وجہ سے ان کی تلاش کی گئی ورنہ نجانے کیا ہوتا۔
واضح رہے کہ جاوید فاضل پاکستان فلمی صنعت کے نامور ہدایت کار تھے جوکراچی کے علاقے ڈیفنس میں تنہا فلیٹ میں رہتے تھے۔ ان کا کراچی میں 2010 میں انتقال ہوگیا تھا۔