ملک کے مختلف علاقوں میں مون سون بارشوں کے ایک اور طاقتور اسپیل نے تباہی مچا دی۔ خیبر پختون خوا، پنجاب، گلگت بلتستان اور دیگر علاقوں سے افسوسناک واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
مون سون کے ایک اور طاقتور اسپیل نے ملک کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی۔ شدید بارشوں کے باعث پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں متعدد افسوسناک حادثات پیش آئے، جن میں خواتین، بچے اور ایک غیر ملکی سیاح جان سے ہاتھ دھو بیٹھے یا لاپتا ہو گئے۔
حسن ابدال میں ایک افسوسناک واقعے میں شادی سے واپس آتی گاڑی برساتی نالے میں بہہ گئی۔ گاڑی میں دس افراد سوار تھے، جن میں سے پانچ کو زندہ بچا لیا گیا، جبکہ چار خواتین جاں بحق ہو گئیں اور ایک چار سالہ بچہ تاحال لاپتا ہے۔ ریسکیو ٹیموں کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
ادھر کھاریاں میں چار بچے بارش کے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے، جب کہ راولپنڈی میں دس سالہ بچہ برساتی نالے کی نذر ہو گیا۔ ایبٹ آباد میں مکان کی چھت گرنے کے واقعے میں دو کمسن بچیاں جان کی بازی ہار گئیں۔
گلگت میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ایک غیر ملکی سیاح لاپتا ہو گیا، جس کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ شاہراہِ کاغان پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے والی ٹریفک 16 گھنٹے بعد بحال کی گئی۔
دیگر شہروں سیالکوٹ، گجرات، مردان، سوات، مظفرآباد اور اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں موسلا دھار بارش کے بعد سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔ ہری پور میں نشیبی علاقے زیرآب آ گئے، جب کہ کالا باغ اور شکرگڑھ کے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔
سندھ کے گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں آٹھ ہزار کیوسک اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث سکھر میں فیری بوٹ سروس بھی عارضی طور پر بند کر دی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔