بلوچستان میں 15 روز کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی، مگر کیوں؟

0 minutes, 0 seconds Read

حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کردی۔

اعلامیے کے مطابق بلوچستان میں 15 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، دفعہ 144 کے دوران اسلحے کی نمائش، ڈبل سواری، 5 سے زائد افراد کے اجتماع اور منہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کی گئی۔

اعلامیہ میں انتظامیہ کی جانب سے میں مزید بتایا گیا ہے کہ صوبے بھر میں کالے شیشے والی گاڑیوں پر پابندی عائد ہوگی، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 26 جولائی کو کوئٹہ میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق خصوصی اجلاس ہوا تھا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں کا انجام عبرت ناک موت ہے، بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انجام تک پہنچائیں گے، ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے امن و امان کی مجموعی صورتحال اور سیکیورٹی اقدامات پر بریفنگ دی تھی، صوبائی ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اس میں درپیش رکاوٹوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ فتنۃ الہندوستان کے دہشت گردوں کا انجام عبرت ناک موت ہے، ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بلوچستان حکومت کی مکمل سپورٹ جاری رکھیں گے۔

اجلاس میں اتفاق کیا گیا تھا کہ پاکستان دشمن عناصر کے لیے زمین تنگ کر دی جائے گی۔

وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ یہ جنگ سیکیورٹی فورسز کی نہیں بلکہ پوری قوم کی جنگ ہے، سب ورژن اور دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کردی گئی ہیں۔

Similar Posts