”واشنگٹن کی بالا دستی ماضی کا قصہ بن چکی“ امریکا کی دھمکیوں پر روس کا زبردست جواب

0 minutes, 0 seconds Read

امریکا کی جانب سے بڑھتے ہوئے سیاسی اور اقتصادی دباؤ پر روس نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن اب بھی اپنی گرتی ہوئی عالمی اجارہ داری کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دنیا ایک نئے ملٹی پولر ورلڈ آرڈر کی جانب بڑھ چکی ہے، جہاں امریکا کی بالا دستی ماضی کا قصہ بن چکی ہے۔

روس کی ترجمان وزارت خارجہ ماریہ زاخارووا نے پریس بریفنگ میں کہا کہ ”امریکا کو یہ حقیقت ہضم نہیں ہو رہی کہ عالمی طاقت کا توازن تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کی اجارہ داری کا دور ختم ہو چکا ہے، لیکن وہ اب بھی دھمکیوں، تجارتی پابندیوں اور ٹیرف جنگوں کے ذریعے دنیا کو قابو میں رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔“

امریکا اور روس جنگ کے دہانے پر؟ ٹرمپ کا ایٹمی آبدوز روس کے قریب تعینات کرنے کا حکم

روسی ترجمان نے کہا کہ امریکی رویہ خودغرضانہ اور غیرحقیقت پسندانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ تصور کہ واشنگٹن دنیا کو اپنی مرضی سے چلا سکتا ہے، اب ناکام ہو چکا ہے۔“

ان کا کہنا تھا کہ ”ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں طاقت کے متعدد مراکز ہیں اور فیصلہ سازی مشترکہ مفادات کی بنیاد پر ہوتی ہے۔“

روسی مؤقف کے مطابق امریکا نے ماضی میں بھی معاشی دباؤ، تجارتی پابندیاں اور دیگر ہتھکنڈے استعمال کیے، لیکن تاریخ نے ہمیشہ یہ ثابت کیا ہے کہ ان ہتھکنڈوں سے قوموں کی خود مختاری کو دبایا نہیں جا سکتا۔

سمندر کی تہہ کے نیچے کس کا راج؟ امریکی اور روسی آبدوزوں کی طاقت کا موازنہ

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ ”اگر امریکا یہی سمجھتا ہے کہ وہ ٹیرف یا معاشی دھونس کے ذریعے دنیا پر اپنی مرضی مسلط کر لے گا، تو یہ اس کی سب سے بڑی بھول ہے۔“

بین الاقوامی مبصرین کا کہنا ہے کہ روس کا یہ جارحانہ مؤقف واشنگٹن کو یہ پیغام دے رہا ہے کہ دنیا اب یک قطبی نہیں رہی، اور امریکا کو اپنی خارجہ پالیسی کو نئی حقیقتوں سے ہم آہنگ کرنا ہو گا۔

Similar Posts