غزہ میں لوگوں کو کھانا کھلانے کی کوشش کر رہے ہیں، عرب ممالک رقم دیں گے، اسرائیل تقسیم کرے گا: ٹرمپ

0 minutes, 0 seconds Read

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم غزہ میں لوگوں کو کھانا کھلانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس مقصد کے لیے اسرائیل تقسیم میں کردار ادا کرے گا، جبکہ عرب ریاستیں مالی معاونت فراہم کریں گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مزید کچھ کہنا ممکن نہیں کیونکہ اصل اختیار اسرائیل کے پاس ہے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی افواج کی بمباری اور خوراک کی شدید قلت کے باعث انسانی المیہ بدترین صورت اختیار کر گیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں امدادی سامان لے جانے والے شہریوں پر اسرائیلی فضائی حملے میں 6 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ مجموعی طور پر امداد کے منتظر 8 افراد سمیت گزشتہ 24 گھنٹوں میں 31 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق غذائی قلت کے باعث ایک بچے سمیت مزید 8 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں، جس کے بعد بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 188 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 94 بچے شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج کی وحشیانہ کارروائیوں نے غزہ کو ”بچوں کا قبرستان“ بنا دیا ہے۔ اب تک 18 ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، جب کہ خوراک کی بندش اور مسلسل بمباری کے باعث روزانہ اوسطاً 28 بچے جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔

مجموعی طور پر اب تک غزہ میں شہداء کی تعداد 61 ہزار 20 ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 50 ہزار 671 تک جا پہنچی ہے۔

دوسری جانب پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ میں مکمل جنگ بندی، انسانی امداد کی فوری اور بلاتعطل ترسیل، اور اسرائیلی افواج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کو مکمل تباہی سے دوچار کر دیا ہے، جنگ کا خاتمہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل طویل عرصے سے فلسطینی سرزمین پر قابض ہے اور القدس شریف کو آزاد فلسطینی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کیا جانا چاہیے۔ پاکستان نے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Similar Posts