عورت کے کپڑے پھاڑنے اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کے لیے قومی اسمبلی نے سینیٹ سے منظور شدہ فوجداری قوانین ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم تارڑ نے فوجداری قوانین ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ بل کے تحت فوجداری قوانین میں 2 ترامیم لائی جارہی ہیں، پہلی ترمیم شق 354 اے سے متعلق ہے، یہ شق خاتون کے کپڑے پھاڑنے کی سزا کا احاطہ کرتی ہے۔ سابق صدر ضیاالحق کے دور میں خاتون کے کپڑے پھاڑنے پر سزائے موت متعارف کرائی گئی تھی تاہم اس شق کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ اب 354 کو 354 اے میں تبدیل کرنے لیے لیے پولیس تھانوں میں بھاری رشوت لی جاتی ہے، ترمیم کے تحت اس جرم پر سزائے موت ختم کر کے سزا کم کی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دوسری ترمیم شق 402 سی سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں متعارف کرائی گئی تھی، یہ شق ہائی جیکنگ کے ملزم کی کسی دوسرے شخص سے ملاقات یا تعلقات پر اس شخص کو بھی سزائے موت دینے کی سزا تجویز کرتی ہے۔ ترمیمی بل کے تحت ہائی جیکنگ کے ملزم سے ملاقات یا تعلقات پر سزائے موت ختم کی جا رہی ہے۔
جے یو آئی رکن اسمبلی عالیہ کامران نے ترامیم کو متعلقہ کمیٹی کو بھجوانے کی ترمیم پیش کی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عالیہ کامران کی ترمیم کی مخالفت کردی۔
اپوزیشن کے مطالبے پر بل پر ووٹنگ کروائی گئی، بل کے حق میں87 جبکہ مخالفت میں 41 ووٹ آئے۔
قومی اسمبلی نے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل 2025 منظورکرلیا
دوسری جانب قومی اسمبلی نے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس میں غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرار داد منظور کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی کی جانب سے جاری بربریت اوراشتعال انگیزاعلانات کی شدید مذمت کرتا ہے، غزہ کے عوام تک انسانی امداد کی ترسیل کوروکنا تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایوان انصاف اورحق خود ارادیت کے لیے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔
ایوان نے سوشل میڈیا کےغلط استعمال کی روک تھام کے لیے قرار داد بھی منظور کی ہے، جس میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد سوشل میڈیا کے درست استعمال کے لیے قوانین بنائے جائیں۔
پیپلزپارٹی کے اعتراضات کے باوجود حکومت نے 2 آرڈیننس پیش کردیے۔
وفاقی ترقیاتی ادارہ ترمیمی آرڈیننس اور نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی آرڈینیس پیش کیا گیا، جنہیں متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔
پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2025 دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کے سپرد کردیا گیا۔