وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کردی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو نااہلیوں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اسمبلی چلانے، ماحول بہتر بنانے اور قانون سازی کے لیے اپوزیشن ہمارے ساتھ مل کر بیٹھے، اس حوالے سے وزیراعظم کی ہدایات بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرمنل لا ترامیم کا بل 7 ماہ سے پڑا ہوا ہے کوئی بیٹھنے کو تیار نہیں، کرمنل لا ترامیم بل کا فائدہ سیاستدان اور عام شہری سب کو ہے۔
وزیر قانون نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر کی باتوں کا تعلق عدالت سے ہے، قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، مجرمان کو سزائیں قانون کے مطابق دی جاتی ہیں، 9 مئی مقدمات کا یہ فورم نہیں ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے پی ٹی آئی کو مشورہ دیا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد عدالت سے رجوع کریں، جمشید دستی کو ہائیکورٹ نے ریلیف دیا، معاملہ عدالتوں میں جانا ہے اور عدالتیں فیصلہ کریں گی۔
حکومت کا رویہ غیر جمہوری ہوتا جارہا ہے، بیرسٹر گوہر
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پاکستان کے چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں لوگوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں بھرپور احتجاج کیا، حکومت کا رویہ دن بدن غیر جمہوری ہوتا جارہا ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہمارے بزرگ سیاستدانوں کو جیل میں ڈال دیا گیا، پی ٹی آئی نے الیکشن میں 180 نشستیں جیتی تھیں اور ہمیں صرف 90 کے قریب نشستیں دی گئیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، زرتاج گل اور جمشید دستی سمیت دیگر رہنماؤں کو نااہل کیا گیا، ہمارے اراکین کی نااہلی خلاف قانون اور خلاف آئین ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس آئین کے مطابق اس طرح نااہلی کا اختیار نہیں، اس عمل میں آئین قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلے کو بالائے طاق رکھا گیا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو دیوار سے لگایا گیا، ہماری آواز کو ہر جگہ دبایا گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے 9 مئی کی ہمیشہ مذمت کی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت رواں دواں ہو، لیکن انتقامی کارروائیاں عروج پر ہیں۔