امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت یافتہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ نے ایک نیا اے آئی سے چلنے والا سرچ انجن متعارف کرایا ہے جس کا نام ’ٹروتھ سرچ اے آئی‘ رکھا گیا ہے۔ یہ اقدام ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں، خاص طور پر گوگل کے غلبے کو چیلنج کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔
ٹروتھ سرچ اے آئی کی بیٹا ورژن بدھ کے روز لانچ کیا گیا، اور اس کی ترقی میں ’پرپلکسیٹی‘ نامی ایک اُبھرتی ہوئی اے آئی اسٹارٹ اپ کی مدد حاصل ہے، جو سان فرانسسکو میں واقع ہے۔ پرپلکسیٹی ایک روایتی سرچ انجن کی بجائے ایک ’جواب انجن‘ ہے جو صحیح اور تنقیدی جوابات فراہم کرنے پر مرکوز ہے، ساتھ ہی ان جوابات کے حوالہ جات بھی فراہم کرتا ہے۔
’فرق نہیں پڑتا، اپنی مردہ معیشت بھلے ڈبو دو‘: ٹرمپ بھارت پر شدید غصہ
ٹروتھ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ (ٹی ایم ٹی جی) نے کہا ہے کہ یہ نیا اے آئی سرچ ٹول ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم کے صارفین کے لیے معلومات تک رسائی کو بہتر بنانے اور مجموعی طور پر صارف کا تجربہ بہتر کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔
اس وقت ٹروتھ سرچ اے آئی صرف ٹروتھ سوشل کے ویب ورژن پر دستیاب ہے، لیکن کمپنی کا ارادہ ہے کہ یہ فیچر جلد ہی موبائل ایپس (آئی او ایس اور اینڈروئیڈ) پر بھی متعارف کرایا جائے گا۔ یہ اقدام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز میں اے آئی کے استعمال کی بڑھتی ہوئی رجحان کی عکاسی کرتا ہے، جیسا کہ ایلون مسک کا ’گروک چیٹ بوٹ‘ اور میٹا کا ’اے آئی اسسٹنٹ‘ انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیاسی سیاق و سباق اور تنقید
ٹروتھ سرچ اے آئی کی لانچ سیاسی سیاق و سباق کی وجہ سے خاصی توجہ کا مرکز بنی ہے۔ یہ سرچ انجن اکثر ’فاکس نیوز‘ اور ’ایپوک ٹائمز‘ جیسے قدامت پسند میڈیا ذرائع سے جوابات فراہم کرتا ہے، جس پر بعض حلقوں کی طرف سے تنقید کی گئی ہے۔ تاہم، 404 میڈیا کی جانچ کے مطابق یہ اے آئی مکمل طور پر ایک طرفہ نہیں ہے۔ مثال کے طور پر، جب امریکہ کی معیشت اور ٹرمپ دور کے ٹیرف کے بارے میں سوالات کیے گئے، تو اے آئی نے غیر متوقع طور پر تنقیدی جوابات دیے، جس میں اقتصادی سست روی اور ٹیرف کے منفی اثرات کا ذکر کیا گیا۔
یہ اے آئی سرچ ٹول پرپلکسیٹی کے ’سونار اے پی آئی‘ سے کام کرتا ہے، جو کہ ٹروتھ سوشل کو سرچ کے ذرائع کو محدود یا ترجیح دینے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ پرپلکسیٹی نے تصدیق کی ہے کہ ٹروتھ سوشل کو اس ٹول کی ترتیب پر مکمل کنٹرول حاصل ہے، جس میں ذرائع کا انتخاب بھی شامل ہے۔
ٹرمپ کا بھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگانا بلیک میلنگ ہے، راہول گاندھی
پرپلکسیٹی پر تنقید
پرپلکسیٹی کو اس کے ڈیٹا کے استعمال پر تنقید کا سامنا ہے۔ بی بی سی، فوربز اور ڈاؤ جونز جیسے بڑے میڈیا اداروں نے اس کمپنی پر مواد کی بغیر اجازت استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تاہم، پرپلکسیٹی نے ان الزامات کی تردید کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ غلط فہمیوں پر مبنی ہیں جو اے آئی اور انٹرنیٹ کے کام کرنے کے طریقے کے بارے میں ہیں۔
امریکہ میں اے آئی کی اہمیت
یہ لانچ اس وقت ہوا ہے جب امریکہ میں اے آئی کی اہمیت بڑھ رہی ہے۔ صدر ٹرمپ نے اس سال کے آغاز میں اے آئی کی قیادت کے لیے امریکی راہنمائی کو فروغ دینے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جو اس ٹیکنالوجی کو قومی سطح پر نمایاں کر رہا ہے۔
اب کی بار ٹرمپ سرکار سے بے لچک بیان تک، ’مودی حکومت واقعی بہت آگے بڑھ چکی‘
دراصل ’ٹروتھ سرچ اے آئی‘ کے ذریعے ٹروتھ سوشل خود کو بڑی ٹیک کمپنیوں کے سرچ انجنز کا حریف بنانے کی کوشش کر رہا ہے، ایک ایسا متبادل پیش کر رہا ہے جو زیادہ تخصیص شدہ اور سیاسی طور پر متحرک ہو۔ جیسے جیسے اے آئی کی ٹیکنالوجی ترقی کرتی ہے، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ٹروتھ سوشل کا نیا ٹول ڈیجیٹل منظرنامے پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے۔