آذربائیجان-آرمینیا امن معاہدہ: پاکستان کی نئے موقع پر نظر

0 minutes, 0 seconds Read

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ہفتے کو طے پانے والے امن معاہدے میں پاکستان نے اپنے مفاد کے لیے نیا موقع تلاش کرلیا ہے۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدے کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ پیش رفت تجارت اور علاقائی روابط کے نئے دروازے کھولے گی۔

پاکستان اس وقت 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت معاشی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہے اور اپنی جغرافیائی اہمیت سے فائدہ اٹھا کر ٹرانزٹ ٹریڈ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو اعلان کیا کہ آذربائیجان اور آرمینیا دہائیوں پرانے تنازُع کے بعد پائیدار امن کے لیے متفق ہو گئے ہیں۔ یہ اعلان وائٹ ہاؤس میں دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان دستخطی تقریب کے موقع پر کیا گیا۔

اس اعلان کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا، ’ہم صدر الہام علییف اور عوامِ آذربائیجان کو اس تاریخی معاہدے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں، جو خطے کے پرامن مستقبل کی جانب دانش مندی اور بصیرت کا مظہر ہے۔‘

وزیراعظم پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے دونوں فریقین کو قریب لانے اور اس معاہدے کو ممکن بنانے میں مدد فراہم کی۔

یوکرین جنگ کے انجام پر بات چیت کے لیے ٹرمپ اور پوتن کی ملاقات طے

عیسائی اکثریتی ملک آرمینیا اور مسلم اکثریتی ملک آذربائیجان کے درمیان سرحدی تنازعات اور نسلی بستیوں کے حوالے سے طویل کشیدگی رہی ہے۔ دونوں ممالک دو مرتبہ متنازع کاراباخ خطے پر جنگ لڑ چکے ہیں، جسے آذربائیجان نے 2023 میں ایک آپریشن کے بعد واپس حاصل کرلیا تھا۔

صدر ٹرمپ کے مطابق معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہمیشہ کے لیے جنگ بند کرنے، تجارت، سفر اور سفارتی تعلقات بحال کرنے اور ایک دوسرے کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کا احترام کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق، اس معاہدے کے تحت امریکا ایک بڑا ٹرانزٹ کوریڈور بھی تعمیر کرے گا، جسے ’’ٹرمپ روٹ فار انٹرنیشنل پیس اینڈ پراسپرٹی‘‘ کا نام دیا جائے گا۔ یہ راستہ آذربائیجان کو اس کے خودمختار علاقے ناخچیوان سے جوڑے گا جو آرمینیا کے درمیان میں واقع ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اس تاریخی لمحے میں اپنے برادر ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا، ’یہ پیش رفت جنوبی قفقاز میں امن، استحکام اور تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہے، ایک ایسا خطہ جو دہائیوں سے تنازعات اور انسانی المیوں کا شکار رہا ہے۔‘

پاکستان اور آذربائیجان قریبی تعلقات رکھتے ہیں۔ جولائی میں شہباز شریف نے 17ویں اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) سربراہی اجلاس کے موقع پر آذربائیجان کے صدر سے ملاقات کی تھی، جہاں دونوں رہنماؤں نے باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے پر اتفاق کیا تھا۔

صدر آذربائیجان اور وزیراعظم آرمینیا نے بھی ٹرمپ کو ’نوبل انعام‘ دینے کی سفارش کردی

یہ شہباز شریف کا آذربائیجان کا تیسرا دورہ تھا۔ اس سے قبل وہ مئی میں باکو گئے تھے، جہاں وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ معاشی سفارتکاری کو فروغ دینے اور انہیں کراچی و گوادر کی بندرگاہوں تک رسائی دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔

جولائی 2024 میں آذربائیجان نے صدر الہام علییف کے اسلام آباد دورے کے دوران پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا، جبکہ ستمبر میں پاکستان نے آذربائیجان کو جے ایف-17 بلاک تھری لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا معاہدہ کیا، جس سے دونوں ممالک کے دفاعی تعلقات مزید مضبوط ہوئے۔

Similar Posts