”ہکلا شاہ رخ خان“ میم پر قانون حرکت میں کیوں؟ اس کی کہانی کیا ہے؟

0 minutes, 3 seconds Read

انٹرنیٹ کی دنیا میں کچھ بھی لمحوں میں وائرل ہو سکتا ہے چاہے وہ بلی کی چھینک ہو یا بالی وُڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کی ایک میم۔ جی ہاں! اس ہفتے انٹرنیٹ نے ایک پرانی سی بات کو اُٹھا کر اتنا ہلایا، گھمایا اور سنوارا کہ دیکھتے ہی دیکھتے وہ ایک عالمی میم سینسیشن بن گئی۔ اور یوں جنم ہوا ”ہکلا میم“ کا، جس نے پولیس کو حرکت میں آنے پر مجبور کردیا۔

اس میم کی حقیقت کو سمجھیں تو اصل بات یہ ہے کہ ”ہکلا شاہ رخ خان“ والی تصویر شاہ رخ خان کی نہیں، بلکہ کسی کامیڈین کی تصویر ہے جس پر شاہ رخ کا چہرہ فِٹ کر دیا گیا۔ ساتھ میں دیا گیا ایسا ہیئر اسٹائل جو شاید زمین پر کہیں نظر نہ آئے اور یوں یہ تصویر بنی ایک کارٹون نما شاہ رخ خان کا ایک روپ۔

میم کی اصل جڑیں تقریباً دس سال پرانی ہیں، جب کسی نے شاہ رخ کے مشہور ”ہکلانے والے“ ڈائیلاگ ”کککککککرن“ کا مزاق اُڑاتے ہوئے ایک پیروڈی ویڈیو بنائی۔

اُس وقت تو یہ چلی نہیں، مگر برسوں بعد میم پیجز نے اس میں جان ڈال دی۔ GIFs، میوزک، اور اوور ایکٹنگ کا تڑکا لگا کر اسے دوبارہ انٹرنیٹ کی گلیوں میں بھیج دیا گیا۔ اور بس پھر کیا، یہ میم دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔

سرکار کا انٹری

اب ذرا کہانی میں ڈرامہ سنیں۔ بھارتی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ”ہکلا“ GIF اور اس جیسے مواد پر شکنجہ کسا جا رہا ہے۔ وجہ؟ یہ کہ یہ مواد بولنے سے متعلق معذوری رکھنے والے افراد کا مذاق اُڑاتا ہے۔ قانون کے مطابق، جو کوئی بھی اس طرح کا مواد شیئر کرے گا، اُسے بھارت میں 3 لاکھ روپے جرمانہ اور دو سال جیل* ہو سکتی ہے۔ جی ہاں، جیل۔ وہ بھی میم کی وجہ سے!

اب کیا ہوگا؟

سوشل میڈیا پر ہلچل مچ گئی ہے۔ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں یہ آزادیِ اظہار پر پابندی ہے، جبکہ کچھ خوش ہیں کہ آخرکار آن لائن بدتہذیبی کا نوٹس لیا جا رہا ہے۔ اس دوران، سائبر کرائم یونٹس نے انٹرنیٹ پر ہائی الرٹ لگا رکھا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ایکس سے لے کر واٹس ایپ تک، سب کو کہا گیا ہے کہ اس طرح کا مواد فوراً فلیگ کریں۔

مفت کا مشورہ

اگر آپ کے گروپ میں کوئی ”ہکلا شاہ رخ خان“ GIF بھیجنے کا سوچ رہا ہے، تو اُسے فوراً روکیں۔ ورنہ ہو سکتا ہے اگلی ملاقات جیل کے وزیٹنگ روم میں ہو اور ساتھ میں جیب بھی ہلکی ہو جائے! لیکن اگر آپ پاکستان میں ہیں تو یہاں ایسی کوئی پکڑ دھکڑ فی الحال نہیں ہے۔

Similar Posts