یومِ آزادی پاکستان محض ایک تاریخی دن نہیں بلکہ یہ اس عزم کی تجدید کا موقع ہے کہ ہم اپنے ملک کو تعلیم، خدمت اور محنت کے ذریعے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کریں۔ اس موقع پر ان ہیروز کو یاد کرنا ضروری ہے جنہوں نے اپنی زندگیاں دوسروں کی خدمت اور ملت کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے وقف کر دی ہیں۔ انہی میں ایک نمایاں نام چترال کے ’معروف سماجی کارکن ہدایت اللہ‘ کا ہے، جنہوں نے علم اور خدمت کے ذریعے سینکڑوں نوجوانوں کی زندگی بدل دی۔
چترال سے آغاز، خدمت کا سفر
ہدایت اللہ کا تعلق چترال سے ہے اور وہ 1988 سے طلبہ کی خدمت میں مصروف ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ تعلیم ہی ترقی کا واحد راستہ ہے۔ اسی جذبے کے تحت انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے چترال کے طلبہ کے لیے ایک ہاسٹل تعمیر کیا۔ اس ہاسٹل نے نہ صرف طلبہ کو رہائش فراہم کی بلکہ انہیں آپس میں جوڑنے اور ان کے مسائل کو سمجھنے کا موقع بھی دیا۔
حوصلہ افزائی کی ایک مثال
ہدایت اللہ کی زندگی میں کئی ایسی کہانیاں ہیں جو دوسروں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ایک موقع پر وہ ایک ایسے طالب علم سے ملے جو بار بار فیل ہونے کی وجہ سے مایوس ہو چکا تھا۔ ہدایت اللہ نے اسے حوصلہ دیا اور یقین دلایا کہ اس کے مسائل حل کیے جائیں گے۔ طالب علم نے مالی مشکلات کا ذکر کیا تو ہدایت اللہ نے یونیورسٹی میں اس کے داخلے کا وعدہ کیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اس طالب علم نے بی کام میں ٹاپ کیا۔ مزید تعلیم کے لیے پشاور میں داخلے کے وقت فیس کا بندوبست ہدایت اللہ نے اپنے دوست کے ذریعے کیا۔ آج وہی طالب علم آئن اسٹائن انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز پشاور کا ڈائریکٹر ہے۔
ایک طالب علم سے سیکڑوں تک
یہ سفر صرف ایک طالب علم سے شروع ہوا تھا، مگر آج ہدایت اللہ ہر سال 100 سے زیادہ طلبہ کی مالی معاونت کر رہے ہیں۔ ملک کے مختلف تعلیمی ادارے چترال کے طلبہ کو مدد فراہم کرتے ہیں اور ہر سال تقریباً 5 کروڑ روپے کی فیس معاف کی جاتی ہے۔

مستقبل کے خواب
ہدایت اللہ چاہتے ہیں کہ ان کا تعلیمی منصوبہ ”روز“ پورے پاکستان تک پھیلایا جائے تاکہ ملک کے کونے کونے میں مالی طور پر کمزور مگر باصلاحیت طلبہ کو تعلیم کا موقع مل سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمیں ایک عظیم نعمت کے طور پر ملا ہے اور اس کی تعمیر کے لیے ہمیں مل کر محنت کرنی چاہیے۔
پیغامِ عزم و امید
ہدایت اللہ کا پیغام ہے کہ ہمیں مایوسی کو چھوڑ کر ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ وہ مالی طور پر کمزور بچوں کی مدد کرے، کیونکہ تعلیم ہی وہ راستہ ہے جو ملک میں ترقی اور خوشحالی لا سکتا ہے۔
یقیناً ہدایت اللہ جیسے لوگ ہی اصل ’ہیروز آف پاکستان‘ ہیں، جو خاموشی سے قوم کے مستقبل کے معمار تیار کر رہے ہیں اور یہ ثابت کر رہے ہیں کہ خدمت اور علم کے امتزاج سے معاشرے میں حقیقی انقلاب لایا جا سکتا ہے۔