افغانستان نے پاکستان سے برآمد شدہ ’بیماری سے متاثرہ‘ 15 ٹن لیموں واپس بھیج دیے

0 minutes, 0 seconds Read

افغانستان نے پاکستان سے درآمد کیے گئے 15 ٹن لیموں ”کینکر بیماری سے متاثرہ اور ناقابل استعمال“ ہونے کی وجہ سے واپس بھیج دیے ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق، صوبائی ڈائریکٹر زراعت مولوی ولی محسن نے تاجروں کو ہدایت کی ہے کہ ’اسلامی امارت کے ضوابط کے تحت صرف معیاری اور صحت مند پھل و سبزیاں ہی درآمد کی جائیں تاکہ صارفین اور مارکیٹ دونوں کو نقصان سے بچایا جا سکے‘۔

ماہرین کے مطابق کینکر ایک خطرناک بیماری ہے جو لکڑی دار پودوں خصوصاً ترشاوہ پھلوں (سٹرس فروٹس) کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری پھلوں کی نشوونما کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے اور کئی تجارتی اقسام، خصوصاً کینو اور لیموں اس کا سب سے زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ شدید انفیکشن کی صورت میں پتے جھڑ جاتے ہیں، ٹہنیاں سوکھ جاتی ہیں اور پھل قبل از وقت گر جاتے ہیں، جبکہ متاثرہ پھل اپنی مارکیٹ ویلیو کھو دیتے ہیں یا بالکل ناقابل فروخت ہو جاتے ہیں۔

یہ بیماری ”زینتھومونس ایگزونوپوڈس پی وی سٹری“ نامی بیکٹیریا سے پیدا ہوتی ہے اور دنیا کے کئی ترشاوہ پھل پیدا کرنے والے ممالک بشمول پاکستان میں پائی جاتی ہے۔ اس کی شدت مختلف اقسام، اقسامِ نباتات اور موسمی حالات کے لحاظ سے بدلتی رہتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ننگرہار کے محکمہ زراعت، آبپاشی اور لائیو سٹاک کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیموں کیڑوں سے متاثر تھے اور انہیں قرنطینہ انتظامیہ نے واپس پاکستان بھیجا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مذکورہ محکمے کی جانب سے اس سے قبل بھی کئی بار طورخم پر اس طرح کا غیر معیاری سامان پاکستان کو واپس کیا جا چکا ہے۔

Similar Posts