قومی اسمبلی میں نجی کارروائی کے روز اہم قانون سازی، متعدد بل منظور ہوگئے

0 minutes, 0 seconds Read

قومی اسمبلی کے اجلاس میں نجی کارروائی کے دن اراکین کے متعدد اہم بل ایوان نے منظور کرلیے ہیں۔ منظور ہونے والے بلوں میں وکلا و بار کونسلز ترمیمی بل 2025، تیزاب اور آگ سے جلانے کے جرم کا بل 2024 اور زکوٰۃ و عشر ترمیمی بل 2025 شامل ہیں۔

اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں نجی کارروائی کے روز اہم قانون سازی دیکھنے میں آئی۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی ریاض حسین فتیانہ نے آئینی ترمیمی بل 2025 پیش کیا، جس میں آئین کے آرٹیکل 51 اور 59 سمیت متعدد آرٹیکلز میں ترامیم تجویز کی گئیں۔

بل کے مطابق صوبہ پنجاب کی نئی حد بندی کرتے ہوئے ایک نیا صوبہ ”مغربی پنجاب“ بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ مجوزہ بل میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کی بڑھتی ہوئی آبادی اور اس سے جڑے انتظامی مسائل کے باعث نئے صوبے کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ مغربی پنجاب میں فیصل آباد ڈویژن اور ساہیوال ڈویژن کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس علاقے میں پنجاب کا دوسرا بڑا جنگل، ایک بڑی زرعی یونیورسٹی اور ایک بڑا صنعتی مرکز شامل ہوگا، جو اسے ایک الگ صوبے کے طور پر خود کفیل بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بل میں صوبائی و وفاقی نشستوں کی نئی تقسیم بھی شامل ہے، جس کے تحت پنجاب کی جنرل نشستیں 114 اور خواتین نشستیں 24 کر کے کل 138 کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ مغربی پنجاب کے لیے جنرل نشستیں 27 اور خواتین کی نشستیں 8 مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور وفاقی دارالحکومت میں نشستوں کی تعداد میں بھی ردوبدل تجویز کیا گیا ہے۔ ترمیم کی صورت میں پاکستان میں صوبوں کی کل تعداد پانچ اور وفاقی دارالحکومت شامل ہو جائیں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ اجلاس میں قائمہ کمیٹی تعلیم نے سید رفیع اللہ کے پیش کردہ بل پر رپورٹ پیش کی۔

اس بل کے تحت جامعات میں مستحق اور پسماندہ طبقات کے لیے خصوصی نشستیں محفوظ کرنے اور انہیں مفت اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

بل کا مقصد سماجی مساوات، انصاف اور پسماندہ کمیونٹیز کی اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔بل میں یونیورسٹیوں میں مالی رکاوٹوں کے خاتمے، متنوع اور جامع تعلیمی ماحول کو فروغ دینے، مختلف پس منظر کے طلباء کے درمیان ہم آہنگی میں اضافہ اور ہنر مند افرادی قوت کی تیاری پر زور دیا گیا ہے۔

یہ تجاویز قومی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کے اہداف کے مطابق قرار دی گئی ہیں، جن کا مقصد آئینی اور مثبت اقدامات کے ذریعے پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران صحافی اور میڈیا پروفیشنلز کے تحفظ سے متعلق ترمیمی بل 2025 پر ایوان میں ایک دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی۔

بل کی محرک شازیہ مری اور وزیر قانون دونوں اس بات پر زور دیتے رہے کہ بل کو مزید ترامیم کے لیے قائمہ کمیٹی کو بھجوایا جائے تاہم ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ نے ایوان سے بل کی منظوری لے لی۔

اس موقع پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایک بار پھر گزارش کی کہ بل کمیٹی کو بھجوا دیا جائے، جس پر شازیہ مری نے بھی اتفاق کیا۔

بعد ازاں وزیر قانون نے ترمیم پیش کی اور ڈپٹی اسپیکر نے بل کو کمیٹی کے سپرد کر دیا۔

بحث کے دوران ڈپٹی اسپیکر نے رکن اسمبلی قادر پٹیل کو ہنستے ہوئے کہا کہ آپ اس معاملے پر زیادہ چسکے نہ لیں۔

شازیہ مری نے ایوان کو بتایا کہ یہ بل پہلے ہی سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے اور وہاں اسے سلیم مانڈوی والا نے پیش کیا تھا۔

اجلاس میں اسلام آباد میں غذائی اشیا کو قوت بخش بنانے کا بل 2025 بھی پیش کیا گیا، جسے شائستہ پرویز ملک نے پیش کیا۔

Similar Posts