بھارت کے یوم آزادی پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ ، مکمل ہڑتال، کاروباری مراکز بند

0 minutes, 0 seconds Read

بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا گیا اور حریت کانفرنس کی کال پر مکمل ہڑتال کی گئی۔ کاروباری مراکز بند رہے، کشمیری عوام نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی تسلط کے خلاف احتجاج کیا، اور کنٹرول لائن کے دونوں طرف مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ وادی میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف یوم سیاہ منائے جانے کی کال دی تھی جس کے پیش نظر آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال اور کاروباری مراکز بند ہیں۔

حریت رہنماؤں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کو ایک مضبوط پیغام بھیجیں کہ وہ اس کے قبضے کو مسترد کرتے ہیں، بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی قانونی یا اخلاقی حق نہیں۔

حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کشمیر پر بھارت کا قبضہ عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

قابض فوج نے بیس اضلاع میں سخت پابندیاں نافذ کردیں اور گھر گھر تلاشی کے دوران چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔

قبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بھاری نفری کے باوجود کشمیریوں نے بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر یوم تشکر کے پوسٹرز اور پاکستانی پرچم آویزاں کیے۔ اس کے ساتھ ہی، قائداعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تصاویر بھی دکھائی گئیں، جن پر آپریشن بُنیان مرصوص کی عبارت درج تھی۔

مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کی سختی کے باوجود کشمیری عوام نے پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر اپنے حوصلے بلند رکھے۔ لوگوں نے پاکستانی پرچم لہرا کر آزادی کی جدوجہد کو مزید تقویت دی، اور بھارتی تسلط کے خلاف بھرپور آواز بلند کی۔

بھارتی حکومت اور فوج کی تمام سختیوں اور پابندیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں کشمیری عوام کا جذبہ آزادی کم نہیں ہوا، اور بھارتی حکمت عملی کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر وادی میں ایک نئے عزم کے ساتھ بھارتی قبضے کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

Similar Posts