بارشوں کا نیا سلسلہ: دریاؤں کی سطح بلند، محکمہ موسمیات نے سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

ملک بھر میں مون سون کی شدت بڑھنے لگی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج سے کراچی، خیبر پختونخوا سمیت ملک کے کئی شہروں میں شدید بارشوں کا امکان ہے جبکہ دریاؤں کی سطح بلند ہونے سے سیلابی صورت حال پیدا ہو چکی ہے۔

گزشتہ شب شہر قائد کے مختلف حصوں میں ہلکی بارش اور بوندا باندی ہوئی جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آگئے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دنوں میں اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں بھی شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔ راولپنڈی، مری، گلیات، جہلم، چکوال اور اٹک میں کلاؤڈ برسٹ کے خدشات بھی ظاہر کیے گئے ہیں۔

علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے آئندہ 2 گھنٹوں کے دوران مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی اور بالائی خیبر پختونخوا میں مزید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق کشمیر، وادی نیلم، مظفرآباد اور گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔ مانسہرہ، ایبٹ آباد، مردان، صوابی، جہلم اور گجرات میں بھی بارش کے امکانات ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بعض مقامات پر تیز اور موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ موسلادھار بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ اس سلسلے میں عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اُدھر سندھ اور بلوچستان میں 22 اگست تک موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ بیراج پر درمیانے درجے کے سیلاب ہیں جبکہ گڈو بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی طرح دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی اور گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بھی نچلے درجے کے سیلاب کی صورتحال ہے۔

لاہور میں اس وقت مون سون کا کمزور سسٹم موجود ہے جس کی وجہ سے موسم خشک اور حبس زدہ ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ جب کہ زیادہ سے زیادہ 32 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے نے 17 سے 23 اگست تک ممکنہ بارشوں کے لیے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ، واسا اور ایل ڈبلیو ایم سی کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

علاوہ ازیں پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 30 ہزار، کالا باغ پر 4 لاکھ 32 ہزار، چشمہ پر 4 لاکھ 80 ہزار اور تونسہ کے مقام پر 4 لاکھ 54 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا پر پانی کا بہاؤ 65 ہزار اور سلیمانکی پر 69 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 54 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، جبکہ نالہ پلکھو میں درمیانے درجے اور نالہ ایک بئیں و بسنتر میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال موجود ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ بالائی علاقوں میں بارشوں کے سبب دریاؤں کے بہاؤ میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، اس لیے دریا کے قریب میں رہنے والے شہری فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔

حکومت پنجاب کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں جہاں بنیادی سہولیات اور ادویات فراہم کی جائیں گی۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ دریاؤں، نہروں اور ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں، معیاری بوٹس اور لائف جیکٹس کے بغیر دریاؤں کی کراسنگ نہ کریں اور بچوں کو ہرگز ان جگہوں پر نہانے نہ دیا جائے۔

Similar Posts