سانگھڑ میں مردہ پائے گئے صحافی خاور حسین کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحافی خاور حسین کی لاش کا دوبارہ پوسٹ مارٹم سول اسپتال حیدرآباد میں کیا گیا۔ دوبارہ پوسٹ مارٹم بھائی اعجاز حسین کی درخواست پر کیا گیا ہے۔
صحافی خاور حسین کے سی ٹی اسکین اور ایکسرے کیے گئے ہیں۔
اس حوالے سے پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم خان نے کہا کہ اعلیٰ حکام کی ہدایت پر خاور حسین کا دوبارہ پوسٹ مارٹم کیا، فائنل رپورٹ سے پہلے صحافی کی خودکشی یا قتل کے حوالے سے کوئی رائے نہیں دے سکتا۔
پولیس سرجن نے بتایا کہ فارنزک ایکسپرٹ سمیت میڈیکل بورڈ 3 افراد پر مشتمل ہے، کچھ نمونے لیے ہیں، اب رپورٹ آئے گی تو رائے قائم کی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر وسیم خان کا کہنا تھا کہ خاور حسین کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں ملا، دوبارہ کیے گئے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ ایک دو دن میں جاری کریں گے۔
بھائی نے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔ خاور حسین کی نمازجنازہ آج سانگھڑ میں ادا کی جائے گی۔
صحافی خاور حسین کے اہل خانہ امریکا سے کراچی پہنچ گئے
قبل ازیں سینئیر صحافی خاور حسین کے اہلخانہ امریکا سے کراچی پہنچ گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق خاور کے بھائی والد اور والدہ جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ پہنچے، جہاں سے ان کے اہل خانہ حیدر آباد اور پھر سانگھڑ کے لئے روانہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق خاور کے والد کا کہنا ہے وہ خود اپنے آپ کو گولی نہیں مار سکتا، یہ ایک قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاور بہت دلیر انسان تھا۔
صحافی خاور حسین کے والد کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی سے کوئی تنازعہ یا جھگڑا نہیں تھا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ضلع سانگھڑ سے صحافی خاور حسین کی گولی لگی لاش ان کی گاڑی سے برآمد ہوئی تھی، جس پر صحافتی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا تھا اور فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
بعد ازاں خاور حسین کی موت کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی گئی تھی۔
خاور حسین صحافت کے میدان میں طویل عرصے سے سرگرم تھے اور آج نیوز سمیت کئی نامور نیوز چینلز کے ساتھ وابستہ رہ چکے تھے۔
ان کی اچانک اور پراسرار موت نے نہ صرف ان کے اہلِ خانہ کو غمزدہ کر دیا ہے بلکہ میڈیا انڈسٹری میں بھی دکھ اور سوالات کی فضا پیدا کر دی ہے۔