26 نومبر احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کے مزید 4 کارکنوں کو سزائیں

0 minutes, 0 seconds Read

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے 26 نومبر احتجاج کے مقدمے میں پی ٹی آئی کے مزید 4 ملزمان کو سزا سنادی ہے۔

منگل کے روز راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے 26 نومبر احتجاج کے مقدمے کی سماعت کی ہے۔

سزا تھانہ انجرا ضلع اٹک کے مقدمہ نمبر 212 میں سنائی گئی۔ عدالت نے ملزمان جاوید اقبال، خان محمد، سردار خان اور عامر خان کو 4،4 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔

جج امجد علی شاہ کے روبرو 4 ملزمان نے اقبال جرم کیا جبکہ جج نے ملزمان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ نے استغاثہ کی جانب سے ملزمان پر الزامات عدالت کو بتاتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس اور ریاستی املاک پر حملہ کیا، ملزمان ریاست کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نقص امن کا باعث بنے۔

ملزمان نے الزامات کا دفاع نہیں کیا اور الزامات کو قبول کرلیا۔ ملزمان نے اقبالی بیان دیا کہ قیادت کے اکسانے پر احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ میں شامل ہوئے۔

ملزمان نے استدعا کی کہ غریب ہیں، عدالت سے رحم کی اپیل ہے۔ عدالت نے عرصہ حوالات کو بھی سزا میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔

یاد رہے کہ نومبر احتجاج کے مقدمات میں سزا پانے والوں کی مجموعی تعداد 113 ہو گئی۔

واضح رہے رہے کہ 26 نومبر 2024 کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں خیبرپختونخوا سے آنے والے احتجاجی مارچ نے اسلام آباد میں بیلاروس کے صدر کی موجودگی میں مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی تھی۔

اس دوران فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں 2 رینجرز اہلکار جاں بحق جبکہ درجنوں پولیس اہلکاز زخمی ہوگئے تھے، پی ٹی آئی نے بھی اپنے کارکنوں کے جاں بحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن اس حوالے سے متضاد دعوے سامنے آئے تھے تاہم وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی احتجاج چھوڑ کر چلے گئے تھے، جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنان کے خلاف دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

پی ٹی آئی کے 26 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے۔

مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

Similar Posts