کیا کبھی سوچا ہے کہ آپ کے جسم میں کچھ ایسا چھپا ہو جو آپ کو پتا بھی نہ ہو؟ تنزانیہ میں پیش آنے والا یہ حیران کن واقعہ آپ کو دنگ کر دے گا! ایک شخص جو 8 سال تک اپنے سینے میں ایک چاقو کی دھار لے کر چلتا رہا، آخرکار ڈاکٹروں کی نگاہوں سے بچ نہ سکا۔ چاقو کا یہ واقعہ نہ صرف ڈاکٹروں بلکہ پورے طبی دنیا کے لیے ایک نایاب اور حیرت انگیز راز بن گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ حیرت انگیز واقعہ تنزانیہ میں پیش آیا جہاں ایک 44 سالہ شہری کا آپریشن کر کے اس کے سینے کے اندر پھنسا ہوا بڑا چاقو نکالا۔ ماہرین نے اس کو طبی تاریخ کا نایاب کیس قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ چاقو مذکورہ شہری کے سینے میں 8 سال سے پھنسا ہوا تھا اور وہ اس کے سینے میں چبھن کر کے تکلیف و اذیت کا سبب بنتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق اس شخص پر ایک پرتشدد جھگڑے کے دوران متعدد بار حملہ کیا گیا تھا، جس میں اس کے چہرے، پیٹھ، سینے اور پیٹ پر چوٹیں آئیں۔ اس وقت اسے ابتدائی طبی امداد فراہم کی گئی اور زخموں کو ٹانکے لگائے گئے، لیکن علاقے میں طبی وسائل کی کمی کی وجہ سے اسے ایکسرے یا سی ٹی اسکین کی سہولت فراہم نہیں کی گئی تھی۔
مذکورہ شہری انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال پہنچا۔ اس وقت اس کے سینے کے دائیں جانب سے مواد خارج ہو رہا تھا جب کہ اس کو سینے درد، سانس لینے میں دشواری، بخار یا کھانسی کا کوئی احساس نہیں تھا۔
ڈاکٹروں نے اس کا ایکسرے کیا اور یہ حیران کن بات سامنے آئی کہ چاقو اس کے دائیں کندھے کی ہڈی میں داخل ہو کر سینے میں پھنسی ہوا تھا۔ خوش قسمتی سے، اس نے جسم کے اہم اعضا کو متاثر نہیں کیا تھا، لیکن اس کے اندر ایک لمبے عرصے سے انفیکشن موجود تھا۔
ڈاکٹروں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ یہ چاقو اس شخص کی زندگی کے لیے خطرہ بن سکتا تھا۔ خوش قسمتی سے، اس کے جسم نے اس غیر ملکی شے کو ایک فائبر کی کیپسول میں محفوظ کر لیا تھا، جس نے سوزش اور ٹشوز کو مزید نقصان سے بچایا۔ تاہم، اس حفاظتی ردعمل کے باعث چاقو کی موجودگی سے متعلق سنگین پیچیدگیاں چھپ کر رہ گئی تھیں۔
ڈاکٹروں نے مریض کا فوری آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا اور سرجری کر کے چاقو کو احتیاط سے باہر نکال لیا۔ جس حالت اب تسلی بخش بتائی جاتی ہے۔ ڈاکٹروں نے اس کیس کو ایک نایاب واقعہ قرار دیا۔