گلگت بلتستان کے علاقے غذر کی تحصیل گوپس کے گاؤں روشن تالی داس کے مقام پر رات گئے گلیشئر پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی مچ گئی۔
ذرائع کے مطابق دریائے غذر میں اونچے درجے کے سیلاب کے خدشے کے پیش نظرنشیبی علاقوں کے لیے خطرات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دریا کے کنارے آبادی کو خالی کرایا جارہا ہے، سیلاب سے دریا میں 5 کلومیٹر لمبی جھیل بن گئی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جھیل کسی بھی وقت ٹوٹ جانے کا خدشہ ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق سیلاب سے متعدد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ سیلاب سے لوگوں کا شدید مالی نقصان ہوا تاہم جانیں محفوظ ہیں۔
گلیشئیر پھٹنے سے پھنسے 50 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔
ترجمان فیض اللہ فراق کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خود صوتحال کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ مزید نقصان نہ ہو۔ پانی ایک جھیل کی صورت اختیار کرگیا ہے جس کے باعث متصل دیہات مزید زیر آب آنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقے میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر غذر کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث رات 3 بجے سے دریائے غذر کا بہاؤ رک گیا ہے جس کی وجہ سے پانی جمع ہونے سے مزید آبادیاں کٹاؤ اور ممکنہ سیلابی خطرے کی زد میں آ رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مقامی لوگوں کو بروقت اطلاع دے دی گئی تھی جس کی وجہ سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔