اسرائیلی فوج کے غزہ کے ساتھ یمن پر بھی حملے جاری ہیں، صیہونی جنگی طیاروں نے دارالحکومت صنعا پر ایک بار پھر شدید بمباری کی ہے۔
اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں میں حوثیوں کے اہداف اور حوثی اکثریتی جماعت انصار اللہ کے متعدد رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بمباری کے وقت انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی ٹی وی پر خطاب کر رہے تھے جبکہ حوثی اکثریتی جماعت انصاراللہ نے اسرائیلی دعوے کی تردید کی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق حوثی اہلکار نصرت الدین عامر نے اسرائیلی میڈیا کی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا مقصد گروپ کے رہنماؤں بشمول وزیر دفاع اور چیف آف اسٹاف کو نشانہ بنانا تھا۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ اسرائیلی حملوں کا مقصد شہری مقامات اور یمن کی عوام کو نشانہ بنانا ہے، کیونکہ وہ غزہ کی حمایت میں ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے یمن پر 4 روز قبل بھی فضائی حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق جبکہ 90 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
اس حوالے سے اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ صنعا میں درجنوں اسرائیلی طیاروں نے صدارتی کمپلیکس کے نزدیک میزائل اور ایندھن کے گودام اور پاوراسٹیشن کو نشانہ بنایا تھا۔