کراچی میں موسلادھار بارشوں نے نظام زندگی مفلوج کردیا، شہر کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوب گئے۔
گلشن معمار میں سب سے زیادہ 37.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، نارتھ کراچی میں 29، کورنگی میں 23.6، ناظم آباد میں 21، سعدی ٹاؤن میں 18.1، گلشن حدید اور شارع فیصل پر 15، کیماڑی اور اورنگی میں 14، ایئرپورٹ پر 12.9، یونیورسٹی روڈ پر 10 اور ڈیفنس میں 2 ملی میٹر بارش ہوئی۔
بارش کے باعث ملیر اور تھڈو ندی میں شدید طغیانی آگئی، تھڈو ندی میں رکشہ بہہ جانے سے خاتون لاپتا ہوگئی۔ دو افراد کو بچالیا گیا۔
دنبا گوٹھ موٹر وے کے قریب مرغی سے بھرا ٹرک گرگیا، گڈاپ پولیس کے مطابق مزدا ٹرک میں 9 افراد سوار تھے، تیز رفتاری اور بارش حادثے کا سبب بنی، حادثے میں 7 افراد زخمی، 2 محفوظ رہے۔
نیو کراچی میں کرنٹ لگنے سے ایک نوجوان جاں بحق ہوگیا۔ شاہ لطیف ٹاؤن میں دو نوجوان ندی میں ڈوب گئے۔ ایک نوجوان مصطفیٰ کو بچالیا گیا۔ بارش کی وجہ سے سڑکوں پر پھسلن کی صورتحال ہے اور ملیر ندی میں بھی پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا ہے، کازوے کا راستہ ڈوبا ہوا ہے۔
ڈیفنس، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ناظم آباد، لیاقت آباد، لانڈھی، کورنگی، گڈاپ، بحریہ ٹاؤن اور کیماڑی سمیت کئی علاقوں میں بارش سے ٹریفک اور بجلی کا نظام متاثر ہوا۔
ڈپٹی کمشنر ضلع وسطی طحہٰ سلیم نے ہنگامی دورہ کیا اور تمام محکموں کو فوری نکاسی آب کی ہدایت دی۔
ادھر محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ بارشوں کا سلسلہ 10 ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
بارشوں کے بعد والدین نے بدھ کو اسکولوں کی چھٹی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ بعض اسکولوں نے خود ہی تعطیل کا اعلان کردیا، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے تاحال کوئی اعلان سامنے نہیں آیا۔