ایشیا کپ ٹی 20 کے ہائی وولٹیج ٹاکرے میں بھارت کے خلاف پاکستان کا ٹاپ آرڈر آؤٹ آف آرڈر ہوگیا اور بھارتی ٹیم کو جیت کے لیے 128 رنز کا ہدف دے دیا، جس کے جواب میں بھارت نے جارحانہ انداز سے اوپن کیا اور 13 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز بنالیے۔
ایشیا کپ 2025 کا سب سے بڑا گروپ اے کا پاک بھارت ٹاکرا دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے، جہاں پاکستانی بیٹنگ لائن پہلی گیند سے ہی مشکلات کا شکار رہی، وقتا فوقتا بیٹرز کے آؤٹ ہونے کے باعث قومی ٹیم مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز ہی بنا سکی۔
پاکستان کی اننگز
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز صائم ایوب اور صاحبزادہ فرحان نے کیا تاہم پاکستان کے اوپنر اور مڈل آرڈر بلے باز ایک بار پھر ناکام دکھائی دیے۔
پاکستان کی پہلی وکٹ پہلی ہی گیند پر گرگئی، صائم ایوب بغیر کوئی رن بنائے ہاردک پانڈیا کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان کے دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد حارث تھے جو 6 کے مجموعی اسکور پر 3 رنز بنا کر بمراہ کے ہاتھوں وکٹ گنوا بیٹھے اور یوں 2 اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 7 رنز بنائے۔
فخر زمان نے اننگ کے تیسرے اوور میں ہاردک پانڈیا کو 2 چوکے لگا کر پریشر بڑھایا اور اس اوور میں قومی ٹیم نے 13 رنز حاصل کر کے مجموعی اسکور 20 تک پہنچایا۔
چوتھے اوور میں صاحبزادہ فرحان نے بمراہ کو شاندار چھکا لگایا، یوں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 26 تک پہنچا۔ پانچویں اوور میں مسٹری سمجھے جانے والے بولر ورون چکرورتھی کو فخر زمان نے چوکا مار کر اسکور اوور کے اختتام پر 34 تک پہنچایا۔
چھٹے اوور میں صاحبزادہ فرحان نے ایک اور چھکا مارا اور پھر 2 رنز لیے جس کے بعد اسکور 2 وکٹوں کے نقصان پر 42 پر پہنچ گیا۔ اس اوور کی پانچویں گیند پر بولر نے ری ویو لیا تاہم تھرڈ امپائر نے صاحبزادہ فرحان کو ناٹ آؤٹ قرار دیا۔
ساتویں اوور کلدیپ یادو نے پھینکا جس کو دونوں بلے بازوں نے بہت محتاط انداز سے کھیلا اور اس اوور میں صرف 2 رنز بن سکے، جس کے بعد اختتام پر مجموعی اسکور 44 تک پہنچا۔ آٹھواں وور قومی ٹیم کے لیے اچھا ثابت نہ ہوا اور اکشر پٹیل کے اوور کی پانچویں گیند پر اونچا شارٹ کھیلنے کے چکر میں فخر زمان 17 رنز پر کیچ آؤٹ ہوئے، یوں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 45 رنز اسکور کیے۔
نویں اوور میں سلمان علی آغا کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا گیا تاہم اُن کی ری ویو کال کام آئی اور تھرڈ امپائر نے ناٹ آؤٹ قرار دیا، اس اوور کے اختتام پر قومی ٹیم 47 رنز بناسکی۔ 10ویں اوور کی آخری گیند پر اکسر پٹیل نے کپتان سلمان علی آغا کو 3 کے مجموعی اسکور پر پویلین کی راہ دکھائی۔10 اوور کے اختتام پر قومی ٹیم 4 وکٹوں کے نقصان پر 49 رنز بناسکی۔
گیارہویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 54 رنز تک پہنچا، 12ویں اوور کے اختتام پر اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 62 تک پہنچ گیا۔ تیرہویں اوور میں حسن نواز 5 رن بنائے پویلین واپس لوٹے، اس کے بعد محمد نواز بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے یوں پاکستان کی 64 کے مجموعی اسکور پر 6 وکٹیں گر گئیں۔
16ویں اوور کے اختتام پر قومی ٹیم نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 83 رنز بنائے جب کہ 17ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر صاحبزادہ فرحان 40 رنز بنا کر کلدیپ یادیو کا شکار بنے۔
17ویں اوور کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 90 رنز رہا۔ 18ویں اوور میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے اسکور آگے بڑھانے کی کوشش کی مگر اُن کے ساتھ فہیم اشرف ایل بی ڈبلیو ہوکر پویلین لوٹے یوں 98 کے مجموعی اسکور پر 8 کھلاڑی آؤٹ ہوئے اور اوور کے اختتام پر مجموعی اسکور 99 تک پہنچ گیا۔
19 ویں اوور میں صفیان مقیم جسپریت بمراہ کی فل ٹاس گیند پر کلین بولڈ ہوئے اور پاکستان کا اسکور 9 وکٹوں کے نقصان پر 111 تک پہنچا۔
شاہین شاہ آفریدی نے آخری اوور میں لگاتار 2 چھکے لگا کر مجموعی اسکور کو 127 تک پہنچانے میں مدد کی، انہوں نے برق رفتار 16 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 33 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور ناٹ آؤٹ رہے۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادو 3 وکٹیں حاصل کر کے نمایاں رہے، اس کے علاوہ جسپریت بمراہ اور اکشر پٹیل نے 2،2 جب کہ ہاردک پانڈیا اور ورن چکرورتی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس طرح پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز بنائے اور یوں بھارت کو جیت کے لیے 128 رنز کا ہدف دیا۔
بھارت کی اننگز
پاکستان کے دیے گئے 128 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارت کی جانب سے ابھیشیک شرما اور شبمن گل نے بیٹنگ کا آغاز کیا تاہم شبمن گل 10 اور ابھیشک شرما 31 رنز بنا کر صائم ایوب کا شکار بنے۔
صائم ایوب نے بھارت کے دونوں اوپنرز کے بعد مڈل آرڈر بلے باز تلک ورما کو 31 کے مجموعی اسکور پر پویلین بھیجا، یوں بھارت کی 97 رنز پر تیسری وکٹ گری۔
اس وقت بھارت نے 13 اوورز کے اختتام پر 3 وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز بنا لیے ہیں۔ کپتان سوریا کمار یادیو 28 اور شیوم دوبے 3 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔
میچ کا ٹاس
دبئی کے اسٹیڈیم میں پاک بھارت ہائی وولٹیج ٹاکرے کا ٹاس پاکستان کے حق میں رہا، ایونٹ کے چھٹے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے بھارت کے خلاف پہلے خود بلے بازی کا فیصلہ کیا۔
ٹاس کے موقع پر کپتان قومی کرکٹ ٹیم سلمان علی آغا نے کہا کہ ہم پہلے بیٹنگ کریں گے اور امید ہے کہ بھارت کو ایک اچھا ہدف دیں گے، وننگ اسکواڈ کے ساتھ آج کا میچ کھیلیں گے، ہم اچھی کرکٹ کھیلتے آرہے ہیں اس میچ کے لیے پُرجوش ہیں۔
بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے کہا کہ اگر ٹاس جیت جاتے تو پہلے بولنگ کو ترجیح دیتے، ہم بھی آج کے میچ کے لیے کوئی تبدیلی نہیں کررہے۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون
قومی اسکواڈ کی قیادت سلمان علی آغا کررہے ہیں جب کہ دیگر کھلاڑیوں صائم ایوب، صاحب زادہ فرحان، فخر زمان اور محمد حارث شامل ہیں، حسن نواز، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، صفیان مقیم اور ابرار احمد شامل ہیں۔
بھارت کی پلینگ الیون
بھارتی ٹیم کی قیادت سوریا کمار یادو کررہے ہیں جب کہ دیگر کھلاڑیوں میں ابھیشیک شرما، شبمن گل، سنجو سیمسن (وکٹ کیپر)، تلک ورما، شیوم دوبے، ہاردک پانڈیا، اکشر پٹیل، کلدیپ یادو، جسپریت بمراہ اور ورن چکرورتی شامل ہیں۔
ایشیا کپ کے چھٹے میچ میں پاکستان نے اپنے اسکواڈ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ پاکستان ٹیم ان ہی 11 کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اتری ہے جنہوں نے عمان کے خلاف پاکستان کو 93 رنز سے فتح دلوائی تھی۔
6 ماہ کے دوران دونوں ٹیمیں دوسری بار آمنے سامنے ہیں، اس سے قبل پاکستان اور بھارت چیمپئنز ٹرافی کے میچ میں مدمقابل آئے تھے۔
حالیہ کارکردگی کے لحاظ سے دونوں ٹیمیں بہترین فارم میں ہیں۔ بھارت نے ایشیا کپ میں متحدہ عرب امارات کے خلاف 9 وکٹوں سے فتح حاصل کی جبکہ پاکستان نے افغانستان اور یو اے ای کو شکست دے کر سہ ملکی سیریز اپنے نام کی۔
ایک جانب جہاں بھارت کو ایونٹ جیتنے کے لیے فیورٹ قرار دیا جارہا ہے تو وہیں دوسری جانب پاکستان سہ فریقی سیریز کے فائنل اور ایشیا کپ کے پہلے میچ میں بھاری مارجن سے فتح حاصل کرکے شہ سرخیوں میں ہے۔
ایشیا کپ میں دونوں ٹیموں کا ریکارڈ بھی دلچسپ ہے۔ بھارت نے اب تک 19 میچوں میں سے 10 میں کامیابی حاصل کی جبکہ پاکستان نے 6 جیتے ہیں۔ پاکستان کی بھارت کے خلاف ایشیا کپ میں آخری فتح 2022 میں آئی تھی۔ بھارت 8 بار ایشیا کپ کا چیمپئن بن چکا ہے جبکہ پاکستان نے یہ اعزاز صرف 2 مرتبہ حاصل کیا ہے۔
سابق بھارتی کرکٹر اور کمنٹیٹر سنجے مجریکر نے بھی پاکستانی اسپن اٹیک کو بھارت کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے۔
8 سالہ مقابلوں پر مختصر نظر
دونوں ٹیموں کے درمیان 2014 سے اب تک کھیلے گئے آخری 8 میچز میں سے 7 میں پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم نے فتح حاصل کی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں تین ٹی 20 میچز کھیلے گئے اور تینوں میں ہی پہلے بولنگ کرنے والی ٹیم فاتح رہی۔
پاکستان نے 2021 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں 10 وکٹ اور ایشیا کپ 2022 میں پانچ وکٹ سے فتح حاصل کی تھی۔