کیا نیا ’پاکستان ٹی وی‘ عالمی سطح پر اپنا بیانیہ پیش کر پائے گا؟

الیکٹرانک میڈیا کی تیزی سے بدلتی دنیا میں پاکستان ٹیلی ویژن بھی خود کو وقت کے تقاضوں کے مطابق ڈھالنے اور عالمی سطح پر مؤثر انداز میں اپنی موجودگی قائم رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔ اسی تسلسل میں پاکستان کا انگریزی زبان کا چینل ’پی ٹی وی ورلڈ‘ ایک مرتبہ پھر ری شیپ کر کے نئے انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے یہ چینل 2013 میں ری لانچ کیا گیا تھا، اور اب ایک نئی جہت کے ساتھ 16 ستمبر 2025 کو نئے نام اور نئے انداز کے ساتھ وزیراعظم شہباز شریف نے اس کا باقاعدہ افتتاح کیا ہے۔

پی ٹی وی کے اس نئے سفر میں چینل کا نام ’پی ٹی وی ورلڈ‘ سے تبدیل کر کے باضابطہ طور پر ”پاکستان ٹی وی“ رکھ دیا گیا ہے، جو ملک کی پہچان عالمی سطح پر مزید نمایاں کرنے کی ایک بھرپور کاوش ہے۔

اس کے ساتھ ہی چینل کا ’نیا لوگو‘ بھی تبدیل کردیا گیا ہے، جو ’فریش بلو اور وائٹ رنگ‘ پر مشتمل ہے۔ یہ رنگ شفافیت، اعتماد اور مستقبل کی امید کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ نیا ڈیزائن پاکستان ٹی وی کے اس وژن کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ تبدیلی نہ صرف ادارے کی جدید سوچ اور ڈیجیٹل دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کی عکاس ہے بلکہ اس بات کا عندیہ بھی دیتی ہے کہ پاکستان ٹی وی اب ایک نئے عزم اور توانائی کے ساتھ عالمی سطح پر اپنی کہانی سنانے کے لیے تیار ہے۔

اس نئے چینل کو پاکستان کے معروف صحافی عادل خانزادہ ہیڈ کریں گے۔ ان کی سربراہی میں چینل کو جدید ڈیجیٹل معیار کے مطابق آگے بڑھایا جائے گا۔

یاد رہے کہ پی ٹی وی ورلڈ کی ری شیپنگ سے قبل ملک میں ایک نیا انگریزی چینل ’AsiaOne‘ بھی لانچ کیا گیا تھا۔ ایشیاء ون نے باضابطہ نشریات کا آغاز جولائی 28، 2025 کو کیا تھا، جس کا مقصد بین الاقوامی ناظرین تک پاکستانی نقطۂ نظر پہنچانا تھا۔


آج کی دنیا میں خبریں لمحوں میں پوری دنیا تک پہنچ جاتی ہیں۔ چاہے کھیل کی تازہ ترین صورتحال ہو یا جنگ کے بدلتے ہوئے حالات، ناظرین مستند اور فوری خبر چاہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان کے مؤقف کو دنیا کے سامنے صحیح انداز میں رکھنے اور ملک کے خلاف پروپیگنڈے اور یکطرفہ بیانیوں کا جواب دینے کے لیے ایک ایسے جدید پلیٹ فارم کی ضرورت بھی شدت سے محسوس کی جا رہی تھی۔


AAJ News Whatsapp

اس چینل کا بنیادی مقصد پاکستان کی مثبت تصویر دنیا کے سامنے لانا اور ان بیانیوں کا توڑ کرنا ہے جو مغربی یا بھارتی میڈیا کے زیراثریکطرفہ انداز میں پھیلائے جاتے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے افتتاحی تقریب میں یادگاری تختی کی نقاب کشائی کی اور چینل کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا۔ انہوں نے نوجوان پروفیشنلز سے ملاقات کی اور ان کے جذبے کو سراہتے ہوئے کہا: ”بیانیوں کی جنگ میں نوجوانوں کا جوش و جذبہ ایک قیمتی سرمایہ ہے۔“

انہوں نے اس موقع پر اپنے پہلے انٹرویو کی ریکارڈنگ بھی کرائی جس کے اقتباسات نشر کیے گئے۔ ان کا کہنا تھا: ”اگر آپ صحیح سمت میں ہیں اور پورے جذبے اور توانائی کے ساتھ اپنے ملک کی خدمت کے لیے پرعزم ہیں، تو یہ سب سے بڑی تحریک ہے۔“

آئندہ دہائی کے وژن کے بارے میں سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایک ایسے پاکستان کو دیکھنا چاہتے ہیں جو ”اقتصادی خوشحالی، امن اور خوشی کے ساتھ دنیا کے سامنے سر بلند کھڑا ہو۔“

چینل کی پالیسی اور دائرہ کار

پاکستان ٹی وی بین الاقوامی خبروں، پاکستان کی پالیسیوں، ثقافتی سرگرمیوں، اقتصادی ترقی اور عالمی تجزیات پر خصوصی توجہ دے گا۔ یہ چینل دنیا بھر میں موجود رپورٹرز کے ساتھ ساتھ فری لانس صحافیوں اور خبر رساں اداروں جیسے رائٹرز اور ایسوسی ایٹڈ پریس کے تعاون سے بروقت، درست اور اعلیٰ معیار کی خبریں فراہم کرے گا۔

وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے تقریب میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا: ”ہمارا اسٹریٹجک ہدف یہ ہے کہ پاکستان کی کہانی سب سے پہلے ہم دنیا کو سنائیں، اس سے پہلے کہ کوئی دوسرا اسے اپنے انداز میں بیان کرے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پلیٹ فارم عوامی سفارتکاری کو فروغ دے گا اور ایک معتبر آواز بنے گا جو دنیا کو پاکستان کا حقیقی بیانیہ دکھائے گا۔

پاکستان ٹی وی نہ صرف پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر مؤثر انداز میں اجاگر کرے گا بلکہ نوجوان نسل کے لیے بھی ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کرے گا جہاں وہ اپنے علم اور جوش کو مثبت سمت میں استعمال کر سکیں۔

Similar Posts